Thursday, May 9, 2024

بھارت میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کیخلاف احتجاج جاری

بھارت میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کیخلاف احتجاج جاری
January 13, 2020
نئی دہلی  (92 نیوز) بھارت میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے ، نئی دہلی کے شاہین باغ دھرنے میں بین المذہبی دعائیہ تقریب میں باہمی یک جہتی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا ۔ کانگریسی رہنما ششی تھرور کی جامعہ ملیا اسلامی آمد کے موقع پر لآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ  کے نعرے گونج اٹھے، بی جی پی کے رکن پارلیمنٹ کی مسلمانوں کے قتل عام کیلئے جتھہ بنانے کی منصوبہ بندی بھی بے نقاب ہوگئی۔ مسلمانوں کے خلاف متنازعہ شہریت ترمیمی قانون مودی کیلئے وبال جان بن گیا ، بھارت  بھر میں مظاہروں کا سلسلہ تھم نہ سکا ، نئی دہلی کا شاہین باغ مظاہرین کا گڑھ بن چکا ہے ، جہاں پندرہ دسمبر سے دھرنا جاری ہے۔ مظاہرین نے باہمی یک جہتی کا مظاہرہ کرنے کیلئے بین المذہبی دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا  جس میں قرآن پاک کی تلاوت بھی ہوئی اور بائبل بھی پڑھی گئی جبکہ گربانی بھی گائی گئی اور ہون پر پوجا بھی ہوئی۔ دھرنے کے شرکا فیض کی نظم ہم دیکھیں گے  کے ذریعے ہم آہنگی کی آواز بلند کررہے ہیں، جنھوں نے کاغذ کی درجنوں کشتیوں پر نظم لکھ کر  دل کی شکل بناڈالی۔ کانگریسی رہنما طلبا سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی اور جامعہ ملیا یونیورسٹی کا دورہ کیا، انھوں نے شہریت ترمیمی قانون کو امتیازی قرار دیتے کہا کہ حکومت اسے ایک خاص طبقے کو الگ کرنے کیلئے لائی ہے، جسے منظور نہیں کیا جاسکتا۔ ششی تھرور کے خطاب کے دوران جامعہ ملیا اسلامی کے طلبا نے نعرے بھی بلند کیے ۔ بی جے پی رہنما احتجاج کو روکنے کیلئے انتہاپسندی پر اتر آئے ہیں ، مغربی بنگال سے رکن لوک سبھا ارجن سنگھ کی ایسی ہی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے جس میں وہ مسلمانوں کو مارنے کیلئے جتھہ بنانے کا حکم دے رہے ہیں۔ ششی تھرور نے طلبا پر پولیس تشدد کی بھی شدید مذمت کی ،ان کا کہنا تھا کہ طلبا کو نشانہ بنا کر بدنام کیا جارہا ہے۔