Tuesday, April 23, 2024

بھارت منفی پراپیگنڈے، مظالم سے مقبوضہ کشمیر میں سچ کو نہیں دبا سکتا، عائشہ فاروقی

بھارت منفی پراپیگنڈے، مظالم سے مقبوضہ کشمیر میں سچ کو نہیں دبا سکتا، عائشہ  فاروقی
July 2, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ بھارت منفی پراپیگنڈے اور مظالم سے مقبوضہ کشمیر میں سچ کو نہیں دبا سکتا۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی بربریت، محاصرے، ڈبل لاک ڈاؤن، مواصلاتی بندش کو 332 روز بیت گئے،بھارتی فورسز کی جانب سے جعلی آپریشنز جنگی جرائم، ریاستی دہشتگردی، ماورائے عدالت قتل عام جاری ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر سے گزشتہ روز دنیا کے سامنے جو تصویر گئی اس نے ہلا کر رکھ دیا۔ سوپور میں 3 سالہ بچے کی تصویر انسانیت دوستوں کے ذہن نشین رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ جعلی خبروں اور پروپیگنڈا مشینری سے ہندوستان سچ نہیں چھپا سکتا، ہندوستانی فورسز لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزیاں بدستور جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں ہندوستانی فورسز نے ایل او سی پر فائر بندی کی 1546 خلاف ورزیاں کیں، ترجمانبھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی میں 14 افراد شہید، 114 زخمی ہوئے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، وادی میں بھارت کی جانب سے ڈومیسائل سے متعلق قانون کو مسترد کرچکے ہیں، بھارتی اقدام غیر قانونی، کالعدم، اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ 5 اگست 2019ء کے بعد سے ہندوستان تخریبی سوچ پر کارفرما ہے۔ آزاد کشمیر میں شہری آبادی پر بھارتی فوج کی فائرنگ کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا دور پاکستان افغان امن عمل بارے اہم دورہ تھا، انہوں نے نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی۔ پاکستان نے بارہا ہندوستانی قیادت کی دھمکی آمیز بیانات دنیا کے سامنے رکھے، پاکستان میں عدم استحکام کیلئے ہندوستان دہشتگردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کی پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوت دنیا کو دے چکے۔ ترجمان کے مطابق پاکستان سلامتی کونسل ارکان نے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگرد حملے کی مذمتی کی، سلامتی کونسل ارکان نے دہشتگردی میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دہشت گردوں کے سہولت کاروں، معاونین، حامیوں کو قانون کے شکنجے میں لانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ کورونا وباء کے پیش نظر بیرون ممالک محصور پاکستانیوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے، دنیا کے مختلف حصوں سے محصور ایک لاکھ 13 ہزار 154 پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا۔ متحدہ عرب امارات سے 9 ہزار 504، سعودی عرب سے 1430 پاکستانی وطن واپس پہنچے، ملائشیاء ،کمبوڈیا، سنگاپور اور برونائی دارالاسلام سے 257 محصور پاکستانی وطن واپس پہنچے، تاجکستان سے 25 اور قازقستان سے 96 پاکستانی شہریوں کو وطن واپس لایا گیا۔