Saturday, April 20, 2024

بھارت خطے میں امن چاہتا ہے تو کشمیریوں پر مظالم بند کرے، شاہ محمود قریشی

بھارت خطے میں امن چاہتا ہے تو کشمیریوں پر مظالم بند کرے، شاہ محمود قریشی
September 21, 2021 ویب ڈیسک

نیو یارک (92 نیوز) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے بھارت خطے میں امن چاہتا ہے تو کشمیریوں پر مظالم بند کرے۔

شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں یواین پریس نمائندگان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے اہم علاقائی و عالمی امور پر پاکستان کے نقطہ نظر کی وضاحت کی۔ وزیر خارجہ نے افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ ء خیال کیا اور صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔

 مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا افغانوں نے گذشتہ چار دہائیوں میں جنگ و جدل کا سامنا کیا ہے۔ اب افغانستان میں قیام امن کی امید پیدا ہوئی ہے۔ عالمی برادری کو اس نازک موڑ پر افغانوں کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔ پر امن افغانستان پورے خطے کیلئے منفعت کا باعث ہو گا۔ ہم گذشتہ چار دہائیوں سے اپنے محدود وسائل کے ساتھ، عالمی برادری کی مالی معاونت کے بغیر 30 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین کی میزبانی کرتے آ رہے ہیں۔ ہماری معیشت مزید مہاجرین کا بوجھ اٹھانے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ اگر افغانستان میں صورتحال کشیدہ ہوتی ہے تو پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہو گا۔

شاہ محمود قریشی بولے ہم نے افغانستان سے مختلف ممالک کے شہریوں، سفارتی عملے اور میڈیا نمائندگان کے انخلاء میں بھرپور معاونت کی۔ افغانستان میں پنپتے ہوئے انسانی بحران کے خطرے سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو آگے بڑھ کر افغانوں کی مدد کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ پاکستان، دیگر ہمسایوں کی طرح افغانستان میں اجتماعیت کی حامل جامع حکومت کے قیام کا خواہاں ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں مفاہمت کا عمل اجتماعیت کی حامل حکومت کے قیام کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا ہم افغانستان میں امن و استحکام چاہتے ہیں۔ طالبان رہنماؤں کی جانب سے سامنے آنے والے ابتدائی بیانات حوصلہ افزا ہیں۔ عالمی رائے کا احترام اور اپنے وعدوں کی پاسداری طالبان کے بہتر مفاد میں ہے۔ میری رائے میں افغانستان کے منجمد اثاثوں کو افغانوں کیلئے کھولنا بہتر ہو گا۔ یہ اعتماد سازی کیلئے اہم اقدام ہو سکتا ہے۔ افغانستان میں موجودہ تبدیلی کے دوران بہت سے مثبت پہلو بھی سامنے آئے۔ اس حالیہ تبدیلی کے دوران خون خرابے اور خانہ جنگی کا نہ ہونا، مثبت پہلو ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا وزیر اعظم عمران خان نے منصب سنبھالنے کے بعد ہندوستان کو دعوت دی کہ اگر وہ ایک قدم امن کی جانب بڑھائیں گے تو ہم دو بڑھائیں گے۔ ہندوستان نے اس پیشکش کو قبول کرنے کی بجائے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کے یک-طرفہ اور غیر آئینی اقدامات کئے جس نے صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا۔ ہم امن کے خواہاں ہیں آج بھی ہندوستان کے پاس آپشن موجود ہے ، اگر وہ خطے میں قیام امن کا خواہاں ہے تو کشمیریوں پر جاری مظالم کو بند کرے اور 5 اگست جیسے غیر آئینی اقدامات کو واپس لے ۔