Thursday, May 9, 2024

بڑھتے جرائم واقعات، اسلام آباد ہائیکورٹ نے مشیر داخلہ کو طلب کر لیا

بڑھتے جرائم واقعات، اسلام آباد ہائیکورٹ نے مشیر داخلہ کو طلب کر لیا
September 17, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد میں جرائم کے بڑھتے واقعات، اسلام آباد ہائیکورٹ نے مشیر داخلہ شہزاد اکبر کو طلب کر لیا۔ مشیر داخلہ کو پیر کے دن ایک بجے عدالت پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دئیے شہزاد اکبر آکر سارا ریکارڈ دیکھیں اور وزیراعظم کو بتائیں ہو کیا رہا ہے۔ سیکرٹری داخلہ ، چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو بھی پیر کے دن ایک بجے طلب کرلیا گیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ لاپتہ افراد کیس میں بار بار عدالت نے حکم جاری کیا ، وزیر اعظم کو پتہ چلا تو بندہ بازیاب ہو گیا، سال سے یہ کورٹ بار بار ہدایات جاری کر رہی ہے، اس پورے نظام کا اصل اسٹیک ہولڈر وہ ہے جس کے بنیادی حقوق پورے نہیں ہو رہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ یہاں کیسے انصاف ہو گا جب وکلاء کو خود انصاف نہیں مل رہا، وزیر اعظم کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے نوٹس لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے وفاقی کابینہ کے فیصلے کی کاپی کہاں ہے؟، عام شہریوں کے لئے کیا ہوا؟۔ اسلام آباد میں پراسیکیوشن برانچ کا کیا بنا کیا قائم ہو گئی؟۔ پولیس کی جانب سے ایس پی رُورل عدالت میں پیش کردیا گیا۔ آئی جی اسلام آباد کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کے نوٹس میں ایک اغواء کا کیس لایا گیا اس پر انہوں نے ایکشن لیا۔ عدالت نے کہا کہ وزیراعظم کے نوٹس میں باقی معاملات بھی لانا چاہیں تھے، ریڈ زون میں جو جھگڑا ہوا اس میں اگر عام شہری ہوتے تو کیا پولیس انہیں جانے دیتی؟، وزیراعظم کو پتہ چلنا چائیے عام شہریوں کیساتھ ہو کیا رہا ہے۔ اسلام آباد میں جرائم اور گمشدگیوں کے بڑھتے واقعات پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے مشیر داخلہ شہزاد اکبر کو طلب کر لیا۔