Monday, May 13, 2024

بچوں سے زیادتی پر پھانسی کی سزا‘ قائمہ کمیٹی داخلہ نے بل منظور کر لیا

بچوں سے زیادتی پر پھانسی کی سزا‘ قائمہ کمیٹی داخلہ نے بل منظور کر لیا
November 3, 2015
اسلام آباد (92نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے کرمنل لاءترمیمی بل 2014ءکی منظوری دیدی۔ بچوں سے زیادتی کی سزا عمر قید یا پھانسی ہو گی۔ کمیٹی نے کسی مشکوک شخص کو 90 دن تک زیر حراست رکھنے کا اختیار صوبوں کو دینے کی مخالفت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس رانا شمیم کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوا۔ ن لیگ کی شائستہ پرویز ملک نے کرمنل لاءترمیمی بل 2014ءپیش کیا۔ بل کے مطابق بچوں سے زیادتی کی سزا عمر قید یا سزائے موت ہو گی۔ زیادتی کا شکار بچے کی شناخت ظاہر کرنے پر دو سال تک سزا ہوگی۔ متاثرہ بچوں کا علاج نہ کرنے والے کو 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ ایسے مقدمات میں کارروائی نہ کرنے والے پولیس افسرکو 6 ماہ سے 2 سال تک سزا ملے گی۔ رکن کمیٹی نعیمہ کشور نے تجویز دی کہ جنسی زیادتی کرنے والے کو اسلام کے مطابق سنگسار کیا جائے۔ مجوزہ بل کے تحت غیر مسلم خاتون کا جبری مذہب تبدیل کروا کر شادی پر 5 سے 10 سال سزا ہوگی۔ بل میں جھوٹی ایف آئی آر کے اندراج پر سزا بڑھا کر 7 سال کرنے کی تجویز دی گئی۔ کمیٹی نے کسی مشکوک شخص کو 90 دن تک زیر حراست رکھنے کا اختیار صوبوں کو دینے کی مخالفت کی۔ اراکین نے کہا کہ تحفظ پاکستان ایکٹ پر پہلے ہی تحفظات ہیں، صوبوں کو ایسا اختیار نہ دیا جائے۔ فوجداری ترمیمی بل منظور شدہ صورت میں قومی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش ہوگا۔