Thursday, March 28, 2024

بورس جانسن اور جیرمی کوربن کا ٹی پر مباحثہ،تنقید کے نشتر برسائے ‏

بورس جانسن اور جیرمی کوربن کا ٹی پر مباحثہ،تنقید کے نشتر برسائے ‏
November 20, 2019
لندن (92 نیوز) برطانیہ میں عام انتخابات سے قبل سیاسی  گہما گہمی عروج پر پہنچ گئی ، وزیر اعظم بورس جانسن  اور لیبر کے قائد جیرمی کوربن کے مابین ٹی وی پر مباحثہ ہوا ، دونوں رہنماؤں نے  مختلف ایشوز پر ایک دوسرے پر تنقید کے خوب نشتر چلائے۔ برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن  اور لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن کے  مابین ٹی وی مباحثہ ہوا جس میں بریگزٹ،نیشنل ہیلتھ سروسز اور سکاٹ لینڈ کے مستقبل سمیت مختلف ایشوز پر  بحث کی گئی ۔ وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ  لیبر پارٹی نے بریگزٹ پر صرف تقسیم اور ڈیڈ لاک دیا ، بریگزٹ ڈیل تیار ہے اور اکتیس جنوری کو برطانیہ کو  یورپی یونین سے نکال کر قوم کی تکلیف ختم کریں گے ۔ جیرمی کوربن  نے کہا کہ وہ بورس جانسن کی بریگزٹ پھاڑ دیں اور یورپی یونین سے  نئے مذاکرات کریں گے۔ مباحثے کے دوران  جیرمی کوربن نے بورس جانسن  پر الزام عائد کیا کہ وہ  بریگزٹ کے بعد نیشنل ہیلتھ سروس امریکا اور بڑی فارماسوٹیکل کمپنیوں کو فروخت کردیں گے ، جس پر  بورس جانسن نے  کہا الزامات من گھڑت ہے ، ایسے کوئی ثبوت موجود نہیں کہ حکومت  این ایچ ایس پر امریکا سے مذاکرات کررہی ہے ۔ مباحثے میں سکاٹ لینڈ کے مستقبل کے حوالے سے بھی بحث کی گئی  ، بورس جانسن کا کہنا تھا کہ   لیبر پارٹی  ، سکاٹش نیشنل پارٹی کی حمایت حاصل کرنے کیلئے سکاٹ  لینڈ میں آزادی کا ریفرنڈم کراسکتی ہے ۔ جس پر جیرمی کوربن نے کہا کہ یہ معاملہ دو ہزار اکیس تک اُن کی ترجیحات میں شامل نہیں ہوگا ، بحث ختم ہونے کے بعد سروے کرایا گیا جس میں عوام منقسم نظر آئی ،اکاون فیصد نے بورس جانسن جبکہ انچاس فیصد نے جیرمی کوربن کی کارکردگی کو بہترین قرار دیا۔