بوائز اسکول میں تعیناتی سے خواتین اساتذہ پریشانی کا شکار
فیصل آباد ( 92 نیوز) سابق وزیر تعلیم پنجاب کی ہدایات کے باوجود خواتین اساتذہ بوائز سے گرلز اسکول میں ٹرانسفر نہیں کیا جا سکا اور ایک سال گزرنے کے بعد بھی خواتین ٹیچرز بوائز اسکولوں میں تدریس کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں اور گرلز سکول میں تعینات نہ ہونے سے مایوسی کا شکار ہیں۔
کو ایجوکیشن نہ ہی پرائمری اسکول ، فیصل آباد کے ہائی اور ہائیر سیکنڈری بوائز اسکولوں میں خواتین اساتذہ کی تعیناتی کا مسئلہ حل نہ ہو سکا، سابق وزیر تعلیم پنجاب نے وعدے بھی کئے اور یقین دہانیاں بھی کروائیں لیکن خواتین اساتذہ کے اس اہم مسئلے کو نظر انداز کر دیا گیا۔
ضلع بھر میں 200 سے زائد خواتین اساتذہ بوائز اسکولوں میں تدریسی نظام جاری رکھے ہوئے ہیں جن کا کہنا ہے کہ کلاس روم میں بوائز طلبہ کو رویہ درست نہیں ہوتا، ہوٹنگ بھی کی جاتی ہے جس سے ذہنی کوفت کا شکار بھی ہوتی ہیں لیکن محکمہ تعلیم کے حکام طفل تسلیوں سے کام چلا رہے ہیں۔
خواتین اساتذہ کہتی ہیں کہ حکام نے مسئلہ حل نہ کیا تو وہ ملازمت کو چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گی ۔
ناقص پالیسیاں اور غیر موزوں فیصلے جہاں اساتذہ کیلئے پریشانی کا باعث بنے ہوئے ہیں وہیں نظام تعلیم کی بہتری میں بھی ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔