Thursday, March 28, 2024

بنیادی حقوق پر ازخودنوٹس لینا کونسا جرم ہے؟،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

بنیادی حقوق پر ازخودنوٹس لینا کونسا جرم ہے؟،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار
April 24, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے  مفاد عامہ سے متعلق کیسز میں ریمارکس دیئے کہ بنیادی حقوق پر ازخودنوٹس لینا کونسا جرم ہے؟ ۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ٹھیک ہے ازخودنوٹس نہیں لیتا ، مگرجہاں قانون کی خلاف ورزی ہوگی نوٹس لیں گے۔ ادویات اور تنخواہوں کا بندوبست کرکے کیا غلط کیا؟ ۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بار کونسلز کی قراردادوں سے انہیں تکلیف ہوئی ۔ ای او بی آئی تحلیل و پنشن کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ  حکومت نہیں چلتی تو اس کی نجکاری کردیں۔ چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کس نے چلانی ہے، عدالت نے یا آپ نے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید  نے ریمارکس دیئے حکومت نہیں چلتی تو پھر کوئی اور کام کریں ، حکومت صرف تقریریں کرسکتی ہے ، حکومت خود کچھ کرتی نہیں، عدالت کرے تو شکوہ کرتے ہیں ،   سندھ کہتا ہے کہ غریب پنشنر 15 سال تک بھوکا مرتا رہے۔عدالت ے حکومت سے 31 مئی تک جواب طلب کر لیا۔