Monday, September 16, 2024

بنگلہ دیش کا چار سالہ بچہ بچپن میں ہی بُوڑھا ہو گیا

بنگلہ دیش کا چار سالہ بچہ بچپن میں ہی بُوڑھا ہو گیا
July 30, 2016
ڈھاکا (ویب ڈیسک) بچپن دیکھا نہ جوانی اور بڑھاپا بھی آ گیا۔ جی ہاں بنگلہ دیش میں چار سال کا بچہ ایسی جلدی بیماری میں مبتلا ہے جس سے اس کے چہرے پر بڑھاپے جیسی جھریاں نمایاں ہو گئی ہیں اور اسے دیکھ گمان ہوتا ہے کہ اس نے کئی دہائیوں پہلے جنم لیا اور اب بڑھاپا گزار رہا ہو۔ bazeed1 تفصیلات کے مطابق ننھے بازید کی عمر تو چار سال ہے لیکن اس کے جسم کی ساخت اور چہرے کی جھریاں اور ڈھلکی ہوئی جلد اس کے بڑھاپے کی کہانی بیان کرتی ہے۔ بازید ایسی عجیب صورتحال سے گزر رہا ہے کہ اس کے لیے بچپن کے دن بھی معمول کے مطابق گزارنا مشکل بن گیا ہے۔ یہاں تک کہ بازید کے ہم عمر بچے بھی اس سے خوفزدہ رہتے ہیں اور اس کے ساتھ کھیل کود سے گریز کرتے ہیں۔ ننھا بازید ایسی موروثی بیماری میں مبتلا ہے جسے ”کیوٹس لیکسا“ کہا جاتا ہے۔ bazeed2 میگورا سنٹرل اسپتال کے ڈاکٹر دیباشس بشواس کا کہنا ہے کہ جلد کی یہ بیماری بہت کم بچوں میں پائی جاتی ہے جو جسم کے اندرونی ٹشوز کو متاثر کرتی ہے۔ بازید کو اس بیماری کے ساتھ مثانے کی تکلیف‘ جوڑوں کے درد‘ کمزور اور ٹوٹے دانتوں جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے۔ بازید کی ماں ترپتی خاتون کا کہنا ہے کہ جب اس نے اپنے نومولود بیٹے کوپہلی بار دیکھا تو وہ بھی خوفزدہ ہو گئی۔ وہ گوشت اور ہڈیوں کا مجموعہ تھا اور کسی خلائی مخلوق جیسا دکھتا تھا۔ یہ میرے لیے انتہائی مایوس کن لمحہ تھا۔ bazeed3 ڈاکٹروں نے بھی کہا کہ انہوں نے ایسا بچہ پہلی بار دیکھا ہے لیکن ترپتی کا کہنا ہے کہ بازید بہت ذہین ہے تاہم ضدی اور بے چین طبیعت کا مالک ہے۔ بازید کے والدین اس کے علاج پر اب تک چھ لاکھ روپے خرچ کر چکے ہیں لیکن اس کی حالت دن بدن بگڑتی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر بشواس کا کہنا ہے کہ بازید زیادہ سے زیادہ پندرہ سال تک زندہ رہ سکے گا۔