Monday, September 16, 2024

بند فائلیں کھل گئیں‘ پولیس نے متحدہ رہنماﺅں کو گرفتار کرنے کی اجازت مانگ لی

بند فائلیں کھل گئیں‘ پولیس نے متحدہ رہنماﺅں کو گرفتار کرنے کی اجازت مانگ لی
July 28, 2016
کراچی (92نیوز) وسیم اختر کی گرفتاری کے بعد پولیس نے ایم کیوایم کے دیگر رہنماو¿ں کی گرفتاری کے لیے بھی کمر کس لی۔ پولیس نے متحدہ کے رکن قومی اور صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کی گرفتاری کے لیے اعلیٰ حکام سے اجازت مانگ لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس متحدہ رہنماوں کی گرفتاری کے لیے سرگرم ہو گئی۔ نامزد مئیر کراچی وسیم اختر کی گرفتاری کے بعد اشتعال انگیز تقریر کے مقدمات کی بند فائلیں کھلنے لگیں۔ ملیرسٹی تھانے میں درج دو مقدموں میں نامزد متحدہ رہنماوں کو پہلے ہی عدالت اشتہاری قراردے چکی ہے۔ وسیم اختر کے بعد پولیس نے مقدمے میں مزید رہنماوں کی گرفتاری کے لیے اجازت مانگی ہے۔ درج مقدمات میں قمر منصور‘ فاروق ستار‘ رشید گوڈیل‘ خالد مقبول صدیقی‘ طیب ہاشمی‘ سیف یار خان نامزد ہیں۔ مقدمے میں ایم کیوایم کے سیکٹر انچارج ضمیر الحق‘ سلمان مجاہد‘ عارف ایڈووکیٹ اور دیگر رہنما بھی نامزد ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں روف صدیقی کے علاوہ کسی بھی رہنما نے ضمانت حاصل نہیں کی جبکہ سیف یار خان ایم کیو ایم چھوڑ کر پی ایس پی میں شامل ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب پولیس نے وزیراعلی ہاوس کے سامنے احتجاج اور مٹکے توڑنے کے مقدمے میں وسیم اختر کو دھر لیا۔ عدالت نے پولیس کی رپورٹ پر ملزم کو جیل سے عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے ریڈ زون میں احتجاج کرنے کے مقدمے میں فاروق ستار‘ خواجہ اظہار الحسن سمیت دیگر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ ادھر ایم کیو ایم کے پراسرار طور پر غائب رکن سندھ اسمبلی ندیم راضی امریکا پہنچ گئے ہیں۔ پی ایس 121 ملیر سے منتخب رکن سندھ اسمبلی دو ماہ سے قیادت سے رابطے میں نہیں تھے۔ ندیم راضی کو مختلف الزامات میں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے ایک ماہ قبل طلب کیا تھا۔