Saturday, May 4, 2024

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 9 جنوری کو ہو گی

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 9 جنوری کو ہو گی
January 8, 2018

کوئٹہ (92 نیوز) بلوچستان کے وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کل ہو گی۔
تحریک عدم اعتماد کی وجوہات کے حوالے سے خصوصی رپورٹ بھی سامنے آ گئی۔
جمہوری حکومتوں میں منتخب وزرائے اعظم یا وزرائے اعلیٰ کی تبدیلی کا ایک راستہ تحریک عدم اعتماد بھی ہے جو کسی بھی صورت نہ ہی غیر جمہوری ہے اور نہ ہی غیر آئینی ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ان ارکان نے پیش کی ہے جن کو ہر معاملے میں حکومت نے نظر انداز کیا اور مسلم لیگ ن کے وزرا نے بھی ان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے ساتھ دینے کا اعلان کیا۔
یہ تحریک وزیر اعلیٰ اور مسلم لیگ ن کی صوبے میں بد ترین کارکردگی کی مظہر ہے۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ وزیر اعلیٰ نے پچھلے دو سالوں میں صرف 24 فیصد وقت اپنے صوبے میں گزارا جبکہ 76 فیصد وقت انہوں نے صوبے سے باہر برطانیہ، متحدہ عرب امارات، کراچی اور اسلام آباد میں گزارا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اپنی پارٹی کے ارکان کا بھی خیال نہیں رکھا بلکہ ہمیشہ انہوں نے پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے مفادات کا تحفظ کیا۔
ان کے دور حکومت میں صوبے میں کوئی بھی ترقیاتی منصوبہ مکمل نہیں ہوا بلکہ بنیادی ضرورتیں مہیا کرنے میں بھی وہ نا کام رہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ترقیاتی فنڈز کی تقسیم میں نہ ہی انصاف سے کام لیا اور نہ ہی کرپشن کی روک تھام کی کوشش کی ۔
یہاں تک کہ صوبے میں بتیس ہزار آسامیاں خالی ہیں جن پر بھرتیاں نہیں کی جا رہیں اور بھرتی کے لیے پیسے مانگے جا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کے بھائی سینیٹر نعمت اللہ زہری پر بھی خضدار ، لسبیلہ اور حب میں جرائم پیشہ سرگرمیوں کے الزامات ہیں اور مخالف قبائل کو بھی سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔