Friday, March 29, 2024

بلوچستان کابینہ کے مزید دو ارکان نے ڈوبتی کشتی سے چھلانگ لگا دی

بلوچستان کابینہ کے مزید دو ارکان نے ڈوبتی کشتی سے چھلانگ لگا دی
January 5, 2018

کوئٹہ (92 نیوز) بلوچستان میں جاری سیاسی طوفان مزید شدت اختیار کر گیا۔
دو روز قبل وزیر اعلیٰ کا مشیر مقرر ہونے والے ماجد ابڑو اور خاتون وزیر راحت جمالی نے بھی ناراض گروپ کی حمایت کر دی۔
بڑھتے استعفوں کے نتیجے میں وزیر اعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری کی مشکلات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے ۔
بلوچستان میں سیاسی ہل چل اُس وقت شروع ہوئی جب ق لیگ سمیت چودہ اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف اسمبلی سیکریٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد پیش کی ۔
تحریک عدم اعتماد کی بازگشت گونجتے ہی وزیر اعلیٰ بھی متحرک ہوئے اور اتحادیوں سے رابطے کئے جبکہ اپوزیشن نے بھی مورچہ سنبھال لیا ۔
اس حوالے سے سابق ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبد القدوس بزنجو نے کہا کہ وسائل کا درست استعمال نہیں کیا گیا ۔
دوسری طرف بلوچستان اسمبلی نے نو جنوری کو اجلاس کے لئے پروپوزل وزیراعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری کو بھیج دیا ہے جبکہ تمام اراکین اسمبلی کو ڈپٹی سیکرٹری قانون کے دستخطوں کے ساتھ تحریک عدم اعتماد کی کاپیاں بھی ارسال کر دی گئی ہیں
ادھر سرفراز بگٹی اور پرنس احمد علی سمیت چھ وزرا اب تک وزیر اعلیٰ کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں جبکہ ناراض گروپ کا دعوی ہے کہ اُنہیں تیس ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے ۔