Friday, April 26, 2024

بلوچستان کا مالی سال 2019-20 بجٹ پیش، کل حجم 419 ارب روپے مقرر

بلوچستان کا مالی سال 2019-20 بجٹ پیش، کل حجم 419 ارب روپے مقرر
June 19, 2019
 کوئٹہ (92 نیوز) بلوچستان کا مالی سال 2019-20 کا بجٹ پیش کر دیا گیا۔ بجٹ کا کل حجم 419 ارب روپے جبکہ مجموعی خسارہ 48 ارب روپے ظاہر کیا گیا ہے۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے بجٹ پیش کر دیا۔ ظہور بلیدی نے بجٹ تقریر میں بتایا صوبائی پی ایس ڈی پی کی مد میں 100 ارب روپے مختص، وفاق، صوبے کی محصولات 339 ارب روپے رہیں گے۔ سیکنڈری ایجوکیشن کیلئے 48 ارب جبکہ ہائیر ایجوکیشن کیلئے 13 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں۔ بجٹ تقریر میں بتایا گیا کہ تعلیم کے شعبے ، ترقیاتی منصوبوں کیلئے 12 ارب 68 کروڑ روپے مختص، صحت کیلئے 30 ارب روپے، امن و امان کیلئے 44 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں۔ زراعت کیلئے 13 ارب روپے مختص ، معدنیات کے شعبے کیلئے ڈھائی ارب، توانائی کیلئے 21 ارب روپے مختص، آب پاشی کیلئے 11 ارب 76 کروڑ روپے، مواصلات کیلئے 39 ارب روپے مختص اور آئی ٹی کی مد میں 2 ارب، سماجی بہبود و ترقی نسواں کیلئے 3 ارب روپے مختص، ماہی گیری کیلئے 2 ارب، کلچر و ٹیورزم کیلئے ایک ارب مختص کیئے گئے ہیں۔ آبنوشی کیلئے 16 ارب اور لوکل گورنمنٹ کیلئے 15 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں۔ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کوشش کی ہے کہ بجٹ سے تمام اضلاع کو فائدہ پہنچے۔ بلوچستان کے عوام کی خاطر ہر حلقے کے لیے ترقیاتی منصوبے رکھے گئے ہیں۔ اسکول، ہسپتال اور اسپورٹس کمپلیکس اور سڑکیں پورے صوبے کے عوام کے لیے ہیں۔ جام کمال بولے بجٹ میں 100 ارب روپے کی پی ایس ڈی پی پیش کی ہے جو تاریخی ہے۔ پی ایس ڈی پی کے علاوہ بھی 20 ایسی اسکیمات ہیں جس سے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا نئی اسکیمات جب شروع ہونگی تو زمین پر کام ہوتا ہوا نظر آئے گا ۔