Monday, May 6, 2024

بلوچستان میں صحت کی ایمرجنسی صورتحال مگر وزیر صحت ہی نہیں

بلوچستان میں صحت کی ایمرجنسی صورتحال مگر وزیر صحت ہی نہیں
March 17, 2020
کوئٹہ ( 92 نیوز) بلوچستان میں کورونا وائرس کے خطرات بڑھنے لگے، صوبے میں ایمرجنسی کی صورتحال کے باوجود کوئی وزیرصحت ہی نہیں، ینگ ڈاکٹرز  نے  سہولیات فراہم نہ کرنے پر قرنطینہ سنٹر میں ڈیوٹی دینے سے انکار کر دیا ، سندھ اور وفاقی حکومت نے بلوچستان میں کورونا سے بچاؤ کے اقدامات پر سوالات اٹھا دیے ۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس پھیلنے لگا، بلوچستان میں وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات کا پول کھل گیا، صوبے میں کورونا کے باعث ایمرجنسی کے باوجود کوئی وزیر صحت ہی نہیں۔ بلوچستان کابینہ کے ارکان خود بھی وزیراعلیٰ کی ہدایات ہوا میں اڑاتے ہوئے منظرعام سے غائب ہیں ، سندھ اور وفاقی حکومت نے بلوچستان حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے ۔ چینل 92نیوز سے بات کرتے ہوئے ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ جام کمال خود تمام صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں، صوبائی حکومت نے اپنی استعداد سے بڑھ کر اقدامات کئے ہیں۔ دوسری جانب بلوچستان میں ینگ ڈاکٹرز نے کورونا سے بچاؤ کی سہولیات نہ ملنے پر قرنطینہ سنٹرز جانے سے انکار کردیا ، ذرائع کے مطابق تفتان اور کوئٹہ میں ڈاکٹرز تاحال ڈیوٹیوں پر حاضر نہیں ہوئے ، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے صوبائی حکومت کو 24 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے دیا۔ صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان ڈاکٹر یاسر نے کہا کہ صوبائی حکومت کو اپنے خدشات سے آگاہ کردیاہے ، جب تک قرنطینہ سنٹرز اور آئسولیشن وارڈز میں کورونا کیٹس، طبی آلات سمیت دیگر سہولیات نہیں ہوں گی ڈاکٹرز ڈیوٹی نہیں کریں گے۔ ایک طرف بلوچستان میں کورونا وائرس پھیلنے کے خطرات بڑھ رہے ہیں ، دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز نے سہولیات فراہم نہ کرنے پر قرنطینہ سنٹرز جانے سے انکارکردیا ہے۔