Thursday, April 18, 2024

بلوچستان میں خشک سالی، قحط اور پانی کے سنگین بحران

بلوچستان میں خشک سالی، قحط اور پانی کے سنگین بحران
December 15, 2018
بھاگ (92 نیوز) بلوچستان پانی کی بوند بوند کو ترس رہا ہے۔ نائنٹی ٹونیوز کے معاملہ اٹھانے پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے بھاگ ناڑی کیلئے دو واٹر فلٹر پلانٹ بھجوانے کا احکامات دے دئیے مگر خاران، سبی اوربلوچستان کے دیگر اضلاع  میں بھی پینے کےپانی اورقحط سالی کا مسئلہ ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جیپ ریلی کے افتتاح کو اہمیت دیں سوال تو اُٹھیں گے۔ عدالت میں اہم سوال اٹھایا گیا کہ کہاں ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان ؟ نائینٹی ٹو نیوز نے اپنی سکرین پر دکھایا لوگ پانی کے لئے دہائیاں دے رہے ہیں۔ ذرا غور سے دیکھیں یہ ہیں وزیر اعلیٰ جام کمال جو تین دن سے جھل مگسی میں موجود ہیں اور آج جیپ ریلی کی تقریب کے مہمان خصوصی بھی ہونگے۔ وہ سترہ دسمبر کو چین روانہ ہو جائیں گے۔ بلوچستان کے باسی پانی کو ترسیں  اور صوبے کا چیف ایگزیکٹو پکنک منائے سوال تو اٹھیں گے ؟۔ بھاگ ناڑی ہو ، خاران میں کاشی ڈیم سوکھا جائے ، سبی میں پانی کا معاملہ ہو ۔ حالات بد سے بدتر ہوتے  جا رہے ہیں ۔ بلوچستان  میں بھوک بھی ہے ، قحط سالی بھی ہے اور پیاس بھی ۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے لوگ بھی چلا رہے ہیں کہ ہماری سنیں ۔ بلوچستان میں قحط سالی ، بھوک  اور پیاس کی رپورٹس سامنے آئیں تو چیف جسٹس آف پاکستان  سندھ کے علاقے تھر اور ہزاروں کلومیٹرز کا فاصلہ طے کر کے بلوچستان پہنچتے ہیں اور واضح اعلان کرتے ہیں کہ پانی کے حوالے سے اگلے چند برسوں میں بلوچستان کی صورتحال انتہائی ابتر ہو جائے گی ۔ حکمرانوں آنکھیں کھولو۔ مگر سوال پھر یہی ہے کہاں ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال ۔ ہم جیپ ریلی کے مخالف نہیں ، افتتاح کر کے واپس لوٹا جا سکتا تھا مگر اُن کے تو کان پرجوں تک نہ رینگی ۔ آخر کیوں؟ نائینٹی ٹو نیوز پر بار بار پانی  کی کمی کا ایشو اٹھایا گیا مگر صوبائی  حکومت کوئی اقدامات نہ اٹھائے بلکہ صوبائی وزیر بلدیات نے تو سرے سے پانی کے ایشو کو ماننے سے ہی  انکار کیا۔ جام کمال صاحب آپ وزیراعلیٰ ہیں ، لوگ کس حال میں ہیں آپ جواب دہ ہیں ۔ تو پکنک نہیں پانی کے مسئلے کو دیکھیں ۔  خلیفہ دوئم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے واضح فرمایا کہ اگر فرات کے کنارے پر ایک کتا بھی پیاسا مر جائے تو قیامت کے دن عمر جواب دہ ہے ۔ سوال یہ ہے کہ کیا جام کمال کو اپنی ذمے داریوں کا احساس ہے ؟