Thursday, April 18, 2024

بلوچستان ساحلوں، صحراؤں، سکوت میں ڈوبے پہاڑوں کے دلفریب نظاروں سے بھرپور

بلوچستان ساحلوں، صحراؤں، سکوت میں ڈوبے پہاڑوں کے دلفریب نظاروں سے بھرپور
April 15, 2018
گوادر (92 نیوز) پاکستان کا خطہ بلوچستان ساحلوں، صحراؤں اور سکوت میں ڈوبے پہاڑوں کے دلفریب نظاروں سے بھرپور ہے، کہیں آرٹ کے نمونوں جیسے پہاڑ ہیں تو کہیں امید کی رانی کے نسوانی مجسمے جیسی چٹان پلک جھپکنے نہیں دیتی ۔ کراچی کے شور سے نکل کر افسانوں کی سرزمین خطہ بولان جائیں تو مکران کوسٹل ہائی وے پر بلوچوں کے روایتی سکوت اور گہری خاموشی میں ڈوبے پہاڑ استقبال کرینگے ۔ قدرت کے ایسے نظارے جو دنیا میں ڈھونڈے بھی نہ ملیں وہ بولان کے سنگلاخ پہاڑوں میں دکھائی دینگے ۔ کہیں ساحل کہیں صحرا اور پھر چٹان بلوچستان  کسی جنت سے کم نہیں ۔ مکران کوسٹل ہائی وے پر طویل پہاڑی سلسلے میں پریوں اور بھوت کے بسیرے کی کہانیاں بھی ہیں اور مٹی جیسی بے کار چیز سے بنے حیرت کدے بھی دیوہیکل پہاڑ کو دیکھنے رکیں تو نظر جم جائے ۔ اگور اور بزی ٹاپ کے علاقوں سے گزر کر آگے بڑھیں تو زمین میں کھڑے پہاڑ کم اور صادقین کے آرٹ نمونے یا ماضی کے قلعوں کی یادگار لگتے ہیں ۔ مکران کوسٹل ہائی وے پر پہاڑوں کے جھرمٹ میں چٹان اور ویرانوں میں کھڑی رانی یا شہزادی انسانی مجسمے جیسی لگتی ہے جسے اب پرنسس ااف ہوپ کہا جاتا ہے ۔ انجلیناجولی نے بلوچستان کی ساحلی پٹی پر کھڑے انسانی مجسمے نما چٹان  کو پرنسس آف ہوپ کا نام دیا ۔ ہوائیں بولان کے ان پہاڑوں سے ٹکراتی ہیں تو تراشتی ہوئی قدرت کے شاہکاروں کو چار لگا جاتی ہیں ۔