Thursday, May 9, 2024

بلدیہ فیکٹری کو بھتہ نہ دینے پر آگ لگائی گئی ، جے آئی ٹی رپورٹ 92 نیوز کو موصول

بلدیہ فیکٹری کو بھتہ نہ دینے پر آگ لگائی گئی ، جے آئی ٹی رپورٹ  92 نیوز کو موصول
July 6, 2020

کراچی ( 92 نیوز)  بلدیہ فیکٹری کو بیس کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر آگ لگائی گئی، جے آئی ٹی کی 37صفحات کی رپورٹ 92 نیوز نے حاصل کر لی ۔ سانحہ فیکٹری جے آئی ٹی رپورٹ پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسروں کے دستخط موجود ہیں ، سانحہ بلدیہ فیکٹری منظم منصوبہ بندی کے تحت دہشتگردی کا واقعہ تھا، واقعے میں حماد صدیقی اور رحمٰن بھولا کا ہاتھ تھا، کیس کو انتہائی نان پروفیشنل انداز میں ڈیل کیا گیا۔

11 ستمبر2012ء کوکراچی کےعلاقے بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں لگنے والی خوفناک آگ حادثہ تھی یا دہشتگردی؟، تقریباً آٹھ سال بعد حقیقت سامنے آگئی۔

بیس کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر 259 لوگوں کو زندہ جلادیا گیا، 37 صفحات پر مشتمل جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق واقعہ حادثہ نہیں دہشتگردی تھا۔

ایم کیوایم کے حماد صدیقی اور رحمان بھولا نے کے ٹی سی کے نام پر 20 کروڑ روپے بھتہ

مانگا اور  نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگادی  گئی۔

جے آئی ٹی نے واقعے کی تحقیقات میں پولیس کے  کردارپر بھی کڑی تنقید کی۔ کہا گیا کہ مقدمہ اور تحقیقات میں ملزمان کو جان بوجھ کر فائدہ پہنچانے  کی کوشش کی گئی ، دہشتگردانہ کارروائی کوایف آئی آر میں پہلے قتل کہاگیا پھرحادثہ قراردےدیاگیاجبکہ ابتدائی  تحقیقات کے دوران ایف آئی آر یا تفتیش میں کہیں  بھتے کا ذکر نہیں کیاگیا۔

جےآئی ٹی نے گزشتہ ایف آئی آر واپس لینے اور  دہشتگردی کی دفعات کےتحت نئی ایف آئی آردرج  کرنے اور رحمان بھولا، حماد صدیقی،زبیر چریا ،عمرحسن  قادری،ڈاکٹرعبدالستار،علی حسن قادری،اقبال ادیب خانم  اورچارنامعلوم افرادکو ایف آئی آر میں نامزد کرنےکی سفارش  کی۔

جے آئی ٹی نے مقدمے کے مفرورملزمان کو بیرون ملک سےواپس لانے ، تمام ملزمان کےپاسپورٹ منسوخ کرکے نام ای سی ایل میں ڈالنےاور  فیکٹری مالکان سےبھتہ کے عوض خریدا گیا حیدرآباد کا ایک ہزار گز کا بنگلہ واپس مالکان  کودینے کی سفارش بھی کی۔

جے آئی ٹی نے  مستقبل میں ایسےواقعات میں تفتیش کی خامیوں کو دور  کرنے کےلیے پولیس میں اصلاحات کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔