Friday, May 10, 2024

بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس ، پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس لانے پر سپریم کورٹ برہم

بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس ، پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس لانے پر سپریم کورٹ برہم
March 15, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس میں پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس لانے پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔

بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد مردم شماری سے متعلق فیصلہ کیوں نہیں ہوا؟؟ 2 ماہ سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہو سکا۔ ملک میں جنگی حالات نہیں جو اجلاس نہیں ہوا۔ ایسا لگتا ہے وفاقی حکومت عدالتی احکامات نہ مان کر توہین عدالت کر رہی ہے۔ کیا یہ بات حکومت کی نااہلی کو ظاہر نہیں کرتی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 24 مارچ کو ہو گا۔ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ پنجاب حکومت کا بلدیاتی آرڈیننس سپریم کورٹ پر حملہ ہے۔ پنجاب حکومت اقتدار کے نشے میں پنجاب کو ملک سے الگ کرنا چاہتی ہے۔ لگتا ہے پنجاب میں مشرقی پاکستان والا سانحہ دہرانے کا منصوبہ ہے۔ کیا عوام کو جمہوریت سے متنفر کرکے آمریت کی راہ ہموار کی جا رہی ہے؟

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیا گورنر پنجاب صوبائی اسمبلی کے 374 ارکان سے زیادہ اہل ہیں؟؟ گورنرپنجاب پاکستانی ہیں یا باہر سے درآمد کیے گئے۔ کیا گورنر وائسرائے ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے تحریک انصاف کے پارٹی منشورکا تذکرہ کیا تو جسٹس قاضی ‏فائزعیسیٰ نے کہا حکومت کا واحد منشور صرف آئین ہوتا ہے۔

دوران سماعت چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا بھی تذکرہ ہوا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ ‏آئین میں کہاں لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن چیئرمین سینیٹ کے انتخاب نہیں کرائے گا؟

عدالت نے حکمنامے میں مشترکہ مفادات کونسل کو مردم شماری کے معاملے پر ترجیح دیتے ہوئے فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ جس انداز سے آرڈٹنینس جاری ہورہے ہیں اس پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ عدالت نے پنجاب حکومت کی تحریر اور بدلیاتی انتخابات کیس پر نیا بینچ بنانے کا معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا۔