Monday, May 13, 2024

بلبل صحرا ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے دو برس بیت گئے

بلبل صحرا ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے دو برس بیت گئے
November 3, 2015
لاہور (92نیوز) چار دنوں کے پیار کے بعد لمبی جدائی دینے والی بلبل صحرا ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے دو برس بیت گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلبل صحرا ریشماں کو ہم سے بچھڑے دو برس بیت گئے۔ ماضی کی کوئل طویل عرصے تک گلے کے سرطان میں مبتلا رہیں اور تین نومبر کو خالق حقیقی سے جاملی تھیں۔ قیام پاکستان کے سال خانہ بدوشوں کے خاندان میں پیدا ہونے والی ریشماں کے والدین پاکستان منتقل ہوئے۔ غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی ریشماں نے موسیقی کی باقاعدہ تعلیم لی نہ کچھ پڑھ لکھ سکیں۔ صوفیائے کرام کے مزاروں پر کافیاں گایا کرتی تھیں۔ شہباز قلندر کے مزار پر ” ہولعل میری“ گایا تو جوہری کی نظر ہیرے پر پڑگئی اور کوئل کی کوک ریڈیو پاکستان سے سنائی دینے لگی۔ ہائے نئیوں لگدا دل میرا، اکھیاں نوں رہن دے اکھیاں دے کول، ماہیا مینوں یاد آﺅندا سمیت درجنوں گیت کروڑوں لوگوں کے دل کی دھڑکن بنے رہے۔ ریشماں کے کئی گیت بھارتی فلموں میں بھی شامل کئے گئے۔ حکومت نے کینسر کے علاج کے لئے مالی امداد دی۔ عظیم گلوکارہ کو خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیاز دیا گیا۔ تین نومبر دوہزار تیرہ کو کوئل کی کوک خاموش ہوگئی مگر ان کے گائے ہوئے گیت آج بھی کانوں میں رس گھول رہے ہیں۔