Wednesday, May 1, 2024

بلاول زرداری اور ان کے مشیر حقیقت سے بالکل بے خبر ہیں، شبلی فراز

بلاول زرداری اور ان کے مشیر حقیقت سے بالکل بے خبر ہیں، شبلی فراز
July 30, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کہتے ہیں کہ بلاول زرداری اور ان کے مشیر حقیقت سے بالکل بے خبر ہیں، بلاول بلیک میلنگ کی کوشش کررہے ہیں، ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ انہیں این آر او نہیں ملے گا۔ عدالت نے عمران خان کو صادق اور آمین کا ٹائٹل دیا۔ شبلی فراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کے خاندان نے ایمانداری سے اپنا نام بنایا، بلاول شیشے کے گھر میں بیٹھ ک کر پتھر پھینک رہے ہیں، عمران خان وہ لیڈر ہیں جنہوں نے ملکی سربراہی سے پہلے فلاحی کام کئے، اسپتال اور تعلیمی ادارے بنائے۔ وزیر اعظم کے خاندان نے انہیں سخت محنت کا درس دیا، کیا بلاول بتائیں گے کہ انہوں نے اور ان کی فیملی نے اپنی جائیداد کیسے بنائیں؟ انہوں نے کہا کہ بلاول کو اس لئے لایا گیا تاکہ وہ اپنے جائیدادوں کو تحفظ دیں اور اگر موقع ملے تو اس میں اضافہ بھی کرے، یہی وجہ ہے کہ پیپلزپارٹی ایک علاقائی جماعت بن کر رہ گئی ہے، بلاول کو چاہئے جو سوال کر رہے ہیں یہی سوال وہ اپنی فیملی سے کریں، عمران خان نے سماجی بھلائی کے ذریعے لوگوں کے دل جیتے، بلاول بتائیں انہوں نے کون سے فلاحی کام کیے؟۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کراچی کو دیکھیں کہ شہر کے کیا حالات ہیں، سارے پاکستان نے کراچی کے حالات دیکھ لئے، بلاول کو چاہئے تھا کہ نوجوان ہونے کے ناطے کراچی کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے، بلاول نے کہا کہ اگر حکومت نے ان کے اعتراضات نہ مانے تو فیٹف کو نہیں مانیں گے۔ شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان نے اپنے تمام معاونین کو کہا کہ اپنے اثاثے ظاہر کریں، بلاول کو ہمارے اچھے کاموں کی تقلید کرنی چاہئے نہ کہ تنقید، بلاول کو چاہئے کہ وہ اپنے مشیروں اور وزیروں کے اثاثے ظاہر کریں۔ اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان نہ اپنی پارٹی کے کرپٹ لوگوں کو چھوڑیں گے اور نہ ہی اپوزیشن کے کرپٹ عناصر کوچھوڑیں گے، بلاول ہمیشہ کرپٹ لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں۔ استعفوں کے بارے میں یہی کہوں گا کہ جس کا پتا نہ ہو اس پر بات نہیں کرنی چاہے، استعفیٰ اس لئے بھی لیا جاتا جو اس کو کام دیا گیا تھا وہ درست طریقے سے نہیں کر سکا، لیکن اس کو آپ نہ لکھیں۔ وزیر اطلاعات بولے کہ تمام سیاسی لیڈرز جن کے اثاثے باہر ہیں وہ اپنے اثاثے ملک میں لے کر آئیں، قانون میں ابھی معاونین کیلئے اس بارے کوئی قدغن نہیں ہے، وزیر اعظم نے اپنی تمام کمائی قانونی طریقے سے پاکستان منتقل کی۔ وزیر اعظم نے اپنی تمام کمائی قانونی طریقے سے پاکستان منتقل کی، عوام جاننا چاہتے ہیں کہ سرے محل کس طرح سے خریدا گیا، عمران خان وہ لیڈر ہیں جنہوں نے سیاست میں آنے سے پہلے شوشل کام کیا، پوری منی ٹریل دی، عدالت نے عمران خان کو صادق اور آمین کا ٹائٹل دیا۔ بلاول کا اخلاقی جواز نہیں بنتا کے وہ کرپشن پر بات کریں۔ ان سوالات کے جوابات کے لئے بلاول کو دور نہیں جانا پڑے گا۔ انہیں ان سوالات کا جواب اپنے خاندان میں ہی مل جائے گا۔ سارے پاکستان نے دیکھ لیا کے کراچی کی کیا حالت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل اپوزیشن نے جو کیا وہ تمام ریکارڈ پر موجود ہے، ہم فیٹف پر بات کرنا شروع کی تھی تو انہوں نے شور شروع کر دیا، اپوزیشن کا کہنا تھا کہ فیٹف سے پہلے نیب کی ترامیم کو ڈسکس کیا جائے، وزیر اعظم نہ کھاتا ہے نہ کھانے دیتا ہے، اگر کسی بھی وزیر، مشیر یا معاونین میں سے کسی کا معلوم ہو جائے کہ وہ کرپٹ ہے عمران خان اس کو نہیں چھوڑے گا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی لیڈر ہو، کوئی بھی پاکستانی ہو جنہوں نے ٹی ٹیز سے پیسے باہر بھیجے وہ اپنے اثاثے واپس ملک میں لائیں۔ شہزاد اکبر اور زلفی بخاری نے اپنے اثاثے حکومت میں رہ کر نہیں بنائے، وہ بیرون ملک مقیم تھے جب اثاثے بنائے، اس لئے دونوں کا فرق سمجھناچاہئے۔ یہ ملک این آر او کا متحمل نہیں ہو سکتا، عید آ رہی ہے، کورونا کو کافی کنٹرول کرلیا گیا، یہ آؤٹ آف کنٹرول ہو سکتا ہے اگر ایس او پیز کو فالو نہ کیا، اگر احتیاط نہ کی تو کورونا پھر عروج پا سکتا ہے۔