Friday, April 26, 2024

بلاول بھٹو کی شہباز شریف اور فضل الرحمٰن سے ملاقات، اے پی سی ایجنڈے پر مشاورت

بلاول بھٹو کی شہباز شریف اور فضل الرحمٰن سے ملاقات، اے پی سی ایجنڈے پر مشاورت
July 28, 2020
لاہور (92 نیوز) اپوزیشن کے درمیان رابطوں میں تیزی آگئی، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے لاہور میں شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمٰن سے علیحدہ،علیحدہ ملاقات کی، ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال اور اے پی سی کی ایجنڈے پر مشاورت کی گئی۔ شہبازشریف نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل پر ہمارا مکمل اتفاق ہے، عمران خان نیازی کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، اس حکومت کا مزید رہنا عوام کے لیے کسی بھی خطرے سے کم نہیں، بلاول بھٹو سے ہونے والی گفتگو میں اتفاق ہوا کہ عید کے بعد رہبر کمیٹی کی میٹنگ ہوگی۔ رہبرکمیٹی کی میٹنگ کا ایجنڈا اے پی سی میں لے کر جایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جتنا ملک کو نقصان پہنچایا اس کی 70سال میں مثال نہیں ملتی، مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، دنیا میں کورونا کے بعد قیمتیں زمین بوس ہوگئیں، پاکستان میں کوویڈ کے دوران قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، اس کا حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں، چینی 60 روپے کلو تھی، آج 100 روپے کلو پر پہنچ گئی ہے۔ رہنماء ن لیگ کا کہنا تھا کہ گندم کی کٹائی کا سیزن ختم نہیں ہوا اور ملک میں گندم کا بحران پیدا ہوچکا ہے، وزیر زراعت خود کہہ رہے ہیں کہ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی گندم کہاں گئی، سرکاری آٹا کھایا نہیں جاتا اور چکی کا آٹا عوام کی دسترس میں نہیں، مہنگائی کے بموں نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ حکومت نے پچاس لاکھ گھر بنانے اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا دعویٰ کیا، آج لاکھوں لوگ بیروزگار اور بے گھر ہیں، کاروبار تباہ ہوگیا، اتنے یوٹرنز ہوچکے ہیں کہ عمران خان نیازی جتنی بھی یقین دہانی کرائے سرمایہ کار اب یقین کرنے کو تیار نہیں، اب نااہل حکومت کے اختیار میں نہیں کہ حالات کو سنبھال سکے۔ اس موقع پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ شہباز شریف کی صحت ہر پاکستانی کے لیے خوشی کی بات ہے، عمران خان کی حکومت تمام پاکستانیوں کے لیے خطرہ بن چکی ہے، تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں کہ اس سلیکٹڈ حکومت کو نکالنا پڑے گا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی حکومت ہے جہاں آٹا، چینی اور تیل میں چوری ہو رہی ہے، جو کرپشن سکینڈل تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ نتھی ہورہے ہیں ان کی کوئی تحقیق نہیں ہورہی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے جتنے این آر او دیئے ماضی میں کسی حکومت نے نہیں دیئے۔ ہم مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کر پاکستان کے عوام کے مسائل پر روشنی ڈال رہے ہیں۔ عید کے بعد رہبرکمیٹی کی میٹنگ اور اے پی سی سے عوام کے لیے خوشخبری نکلے گی۔ بلاول بھٹو ، فضل الرحمٰن ، ملاقات ، ملکی سیاسی صورتحال ، تبادلہ خیال ، لاہور ، 92 نیوز اس سے قبل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمٰن کی ملاقات ہوئی، جس میں حکومت کے خلاف جدوجہد کی حکمت عملی بھی زیر غور آئی۔ سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ عید کےبعد رہبر کمیٹی سفارشات مرتب کرے گی۔ کہا کہ ہم اس حکومت کو جائز ہی نہیں سمجھتے اس حکومت کو جانا ہو گا، اس پر سب کا اتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بطور ستون کے طور پر کام کررہا ہوں، یہ جعلی مینڈیٹ ہے، عوام کو ان کا اصلی مینڈیٹ دلائیں گے ہر طبقہ سراپہ احتجاج ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی کہتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے ثمرات عید کے بعد نظر آئیں گے، سب ایک پیچ پر ہیں کہ عمران خان کو جانا پڑے گا، جو بھی متحدہ اپوزیشن کا فیصلہ ہوگا اس پر عمل کریں گے۔ بلاول بھٹو بولے کہ دنیا بھر میں جس کو بھی کورونا ہوا ہے اس کے ساتھ سب لوگ ہمدردی کرتے ہیں۔ پاکستان میں کچھ سیاسی جماعتوں نے ان کی بیماری پر سیاست کی ہے۔ مزید کہا کہ رحمن ملک کی آرمی چیف سے ملاقات پر رحمان ملک سے پوچھوں گا۔