Thursday, April 25, 2024

بلاول بھٹو کی کوٹ لکھپت جیل میں شہباز شریف سے ملاقات، والدہ کے انتقال پر تعزیت

بلاول بھٹو کی کوٹ لکھپت جیل میں شہباز شریف سے ملاقات، والدہ کے انتقال پر تعزیت
December 15, 2020

لاہور (92 نیوز) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کوٹ لکھپت جیل لاہور میں شہبازشریف سے ملاقات کی۔ والدہ کے انتقال پر تعزیت کی، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کوٹ لکھپت جیل میں شہبازشریف سے ملاقات میں تعزیت کی، پیرول رہائی پر تعزیت کا موقع نہیں ملا کہ شہبازشریف سے تعزیت کریں۔ حکمرانوں میں سچ سننے کا حوصلہ ہے نہ نظام چلانے اور جمہوری مسائل کے حل کی صلاحیت ہے، پی ڈی ایم کی جدوجہد کی بنیاد حقیقی جمہوریت کی بحالی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ کون سی مارڈن دنیا جہاں موجودہ قائد حزب اختلاف اور خورشید شاہ دونوں کو جیل میں رکھا گیا۔ حکومت کی ضد ذاتی لڑائی عنا سے جیل میں ڈالا جو انسانی حقوق و جمہوریت کے خلاف ہے یہی وجہ ملک ترقی نہیں کرتا۔ مہنگائی کی سونامی میں عوام ڈوب گئے، چینی، آٹا چوری، گیس بحران کا حل نہیں نکلتا۔ عمران خان نے پہلے دن سے فیصلہ کیا لیڈر آف دی ہاؤس، پی ٹی آئی کا ہی وزیر اعظم ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے پہلی تقریر میں کہا معیشت کے مسائل پر بات کریں تو حکومت نےانکار کیا۔ حکومت چاہتی ہے صرف مخالفین کو جیل میں رکھے، جلسہ کریں تو جیل میں ڈال دیتے ہیں۔ پورا پی ڈی ایم ایک پیج پر ہے، ایک ہی منزل ہے، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم ایک پیج پر مل کر فیصلے کر رہے ہیں۔ استعفے جمع ہو رہے ہیں، استعفے ایٹم بم ہے اس کے استعمال کا پی ڈی ایم مل کر لائحہ عمل بنائیں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بولے کہ کٹھ پتلی وزیر اعظم وزیر اعلی ہے، کہاں بات کریں۔ وزیر اعظم مجبور ہوکر کرسی چھوڑے گا، اس طرح ملک نہیں چل سکتا۔ گروتھ ریٹ افغانستان سے نیچے ہے، کیا قسمت میں لکھا جمہوریت یا عوام کو غریب رہنا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس، بی آر ٹی، کے الیکٹرک، چینی چور کو پکڑا تو کچھ نہ کیا۔ ایف آئی اے نے کہا تو کے الیکٹرک میں کرپشن کو تحفظ دیا۔  عمران خان نے ملک میں کرپشن والے مافیا کو دوسال سے زائد تحفظ دیا ہے۔ جمہوری مخالفین پر کرپشن الزامات کو عدالتوں میں ثابت نہ کیا۔ جھوٹے کیسز کے مقابلے کرتے رہیں گے۔ شہید بی بی بھٹو اور زرداری پر بھی جھوٹے کیسز بنے۔

بلاول بھٹو مزید بولے کہ حکومت کو گھر بھیجنا پڑے گا، اس کٹھ پتلی وزیر اعظم کو پیغام دے رہاہوں کہ مستعفی ہو جائے۔ ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے عمران خان کی ناجائز حکومت کو گھر بھیج کر دم لیں گے۔