Friday, April 19, 2024

بغداد: خوف کے سائے میں مقابلہ حسن، ملکہ حسن کا خطاب بزنس ایڈمنسٹریشن کی طالبہ شیما قاسم کے نام

بغداد: خوف کے سائے میں مقابلہ حسن، ملکہ حسن کا خطاب بزنس ایڈمنسٹریشن کی طالبہ شیما قاسم کے نام
December 21, 2015
بغداد (ویب ڈیسک) عراق کا نام سنتے ہی ڈرون دھماکوں اور جنگ کا گمان ہوتا ہے لیکن اس خوف کے سائے میں ہوا مقابلہ حسن جس کا تاج شیما قاسم کے سر پر سجا۔ بزنس ایڈمنسڑیشن کی طالبہ ملکہ حسن بننے پر بہت خوش تھیں اور پھولے نہیں سما رہی تھیں۔ عراق  کے خون خرابے کے درمیان تینتالیس سال کے بعد وسطی بغداد میں یہ مقابلہ منعقد  ہوا جس میں کل آٹھ دوشیزاؤں نے حصہ لیا۔ ان میں اٹھارہ سالہ فرح نصیر، حورا شبر، سجی احمد، بایئس سالہ سوزان عامر، بیس سالہ سارہ مکی اور انسانی حقوق کے شعبے میں زیرتعلیم ھدیٰ محمد شامل تھیں۔ مقابلہ حسن کا انعقاد رواں سال اکتوبر میں ہونا تھا مگر بعض قبائل کی جانب سے دھمکیوں کے بعد ملکہ حسن کے انتخاب کا پروگرام ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اکتوبر میں ہونے والے مقابلے میں کل دس دوشیزاؤں نے حصہ لینا تھا مگر دھمکیوں کے بعد دو خواتین مقابلے سے دستبردار ہو گئی تھیں۔ عراق میں اس سے قبل انیس سو بہتر میں بین الاقوامی سطح کا ایک مقابلہ حسن منعقد ہوا تھا جس میں وجدان برھان الدین سلیمانی کو ‘‘مس یونیورس’’ کا خطاب ملا تھا۔