Sunday, May 12, 2024

بغداد، بمباری کیخلاف مشتعل مظاہرین کا امریکی سفارتخانے پر دھاوا

بغداد، بمباری کیخلاف مشتعل مظاہرین کا امریکی سفارتخانے پر دھاوا
January 1, 2020
بغداد (92 نیوز) امریکی بمباری کیخلاف عراقی دارالحکومت بغداد میں احتجاج کے دوران مشتعل مظاہرین نے امریکی سفارتخانے پر دھاوا بول دیا۔ راکٹ حملے میں امریکی کنٹریکٹر کی موت نے مشرق وسطیٰ کو ایک اور جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔ امریکا فضائیہ نے ایرانی حمایت یافتہ جنگجو تنظیم کتائب حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی، جس کے رد عمل میں بغداد میں امریکی سفارتخانہ پر مشتعل مظاہرین نے یلغار کر دی۔ مظاہرین نے عمارت کی خارجی دیواروں کو آگ لگادی۔ امریکی جھنڈا اتار پھینکا، پتھراؤکیا، سکیورٹی کیمرے اور شیشے بھی توڑ دئیے۔ امریکی سفارتخانے پر حملے کا الزام بھی ایران پر ہی عائد کیا گیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے تازہ ٹویٹ میں کہا کہ امریکی سفارتخانے اور متعلقہ جگہوں پر ہلاکتوں اور نقصانات کیلئے ایران کو پوری طرح ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا،اور اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی، یہ کوئی انتباہ نہیں ہے بلکہ ایک دھمکی ہے۔ امریکی صدر نے 750 اضافی امریکی فوجیوں کو فوری طور پر خطے میں تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ایران نے امریکی الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی سفارتخانہ محفوظ ہے، بہترین امریکی فوجیوں نے دنیا کے مہلک ترین ہتھیاروں کیساتھ فوراً موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پا لیا تھا۔ انہوں نے بروقت رد عمل دینے پر عراقی صدر اور وزیراعظم کا شکریہ بھی ادا کیا۔