Thursday, March 28, 2024

برٹش لائبریری سے بکری کی کھال پر لکھا قرآن کا 1370 سال پرانا نسخہ دریافت

برٹش لائبریری سے بکری کی کھال پر لکھا قرآن کا 1370 سال پرانا نسخہ دریافت
July 22, 2015
لندن (ویب ڈیسک) برطانیہ میں بھیڑ یا بکری کی کھال پر لکھا ہوا قرآن کریم کا قدیم ترین نسخہ دریافت ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ نسخہ برطانیہ کی برمنگھم یونیورسٹی کی لائبریری میں سے ملا ہے۔ قرآن کا یہ نسخہ یونیورسٹی کی لائبریری میں تقریباً ایک صدی سے پڑا ہوا تھا مگر کسی کی بھی اس جانب توجہ نہیں گئی۔ اس نسخے کو پی ایچ ڈی کرنے والے ایک طالب علم نے دیکھا اور پھر فیصلہ کیا کہ اس کا ریڈیو کاربن ٹیسٹ کرایا جائے۔ ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد موصولہ نتائج نے سب کو حیران کردیا۔ برمنگھم یونیورسٹی کے مطابق ٹیسٹ سے یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ نسخہ کم از کم 1370 سال پرانا ہے، اگر یہ درست ہے تو یہ قرآن کریم کا دنیا کا قدیم ترین نسخہ ہے۔ یونیورسٹی کی ڈائریکٹر سوزن وورل کا کہنا ہے کہ تحقیق دانوں کو اندازہ بھی نہ تھا کہ یہ دستاویز اتنی قدیم ہو گی۔ یہ معلوم ہونا کہ ہمارے پاس قرآن کا دنیا میں قدیم ترین نسخہ موجود ہے بہت خاص ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ریڈیو کاربن ایکسلیریٹر یونٹ میں کیے گئے ٹیسٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ نسخہ بھیڑ یا بکری کی کھال پر لکھا گیا۔ برمنگھم یونیورسٹی کے عیسائیت اور اسلام کے پروفیسر ڈیوڈ تھامس نے کہا ہے کہ اس نسخے سے اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ جس نے بھی یہ لکھا وہ شخص پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وسلم)کے وقت حیات تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ اعتماد سے کہہ سکتے ہیں کہ قرآن کا جو حصہ اس چمڑے پر لکھا گیا ہے وہ پیغمبر اسلام کے گزر جانے کے دو دہائیوں کے بعد کا ہے اور جو نسخہ ملا ہے وہ موجودہ قرآن کے قریب تر ہے جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ قرآن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور وہ ویسا ہی ہے جیسے کہ نازل ہوا۔ واضح رہے کہ قرآن کا یہ نسخہ ”حجازی لکھائی“ میں لکھا گیا ہے جس طرح عربی پہلے لکھی جاتی تھی جس کے باعث اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ یہ قدیم ترین نسخہ ہے۔ برمنگھم کی مقامی مسلمان آبادی نے اس نسخے کی دریافت پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ برمنگھم یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی اس نسخے کی نمائش کی جائے گی۔