Tuesday, April 16, 2024

بروقت پالیسی نہ بنائی گئی تو دوہزار بیس میں چینی درآمد کرنا پڑے گی ، اسلم فاروق

بروقت پالیسی نہ بنائی گئی تو دوہزار بیس میں چینی درآمد کرنا پڑے گی ، اسلم فاروق
November 27, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) چیئرمین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اسلم فاروق نے کہا کہ بروقت پالیسی نہ بنائی گئی تو دوہزار بیس میں چینی درآمد کرنا پڑے گی۔ شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو خطرے سے آگاہ کر دیا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اسلم فاروق نے کہا آج ملوں کے پاس 158 لاکھ ٹن شوگر زائد پڑی ہے، برآمد کرنے کا کوئی واضح نظام نہیں۔ گزشتہ سال بھی حکومتی نااہلی کی وجہ سے 30 فیصد کم گنا کاشت ہوا۔ چیئرمین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اسلم فاروق نے کہا کہ چینی کی قیمت میں عدم توازن کی وجہ سے گنے کی کرشنگ کا آغاز نہیں کریں گے۔ دوسری طرف پنجاب میں شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندے چودھری عبدالوحید نے کہا کہ پالیسی نہ بنائی گئی تو 2020 میں چینی درآمد کرنا پڑے گی جبکہ سابق چیئرمین شوگر ملزایسوسی ایشن  سکندر خان کا کہا کہ قیمت میں توازن لائیں ایک روپے کی سبسڈی نہیں دینا پڑے گی۔ شوگر ملزم ایسوسی ایشن کے چیئرمین اور اراکین نے کہا کہ حکومت گنے کی کرشنگ کا آغاز کرنے کے لئے  دباؤ ڈال رہی ہے مگر ملوں کو پندرہ روپے فی کلو نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ اس مسئلے کا حل نکالنا ضروری ہے ۔ حکومت سے اضافی چینی برآمد کرنے کی اجازت کی درخواست کی ہے۔