Thursday, May 9, 2024

برفباری اور بارشوں سے تباہی ، حادثات میں اموات 100 ہو گئیں

برفباری اور بارشوں سے تباہی ، حادثات میں اموات 100 ہو گئیں
January 15, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) بارشوں اور برفباری نے تباہی مچا دی ، حادثات میں اموات کی تعداد 100 ہو گئی ،  آزاد کشمیر میں 67 اور بلوچستان میں 20 افراد جاں بحق ہوئے ۔ نیلم ویلی میں تودے گرنے سے 100 مکانات تباہ ہوئے ، نیچے دبے افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن آج بھی جاری ہے  جس میں  آرمی کی ٹیمیں بھی شریک ہیں ۔ راستے اور مواصلاتی ذرائع بند ہونے سے امدادی کاموں میں مشکلات ہیں۔ آزاد کشمیر میں 67افراد جاں بحق ہوئے جبکہ  198گھروں،22دکانوں کو نقصان پہنچا،،این ڈی ایم اے کا کہنا ہے متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن وسائل مہیا کیے جائیں گے ۔ وادی نیلم کے علاقے سورنگن، سرگان بکوالی،کیل کالاکوٹ،چکناٹ،پھلواری،لاوٹ بالا،ڈوڈنیال غوری اور بنٹال سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ، وادی نیلم میں برفانی تودے میں پھنسے مزید افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے۔ بلوچستان میں  سب سے زیادہ تباہی مکران ڈویژن میں  ہوئی  ، ریسکیو آپریشن شروع نہ ہوسکا ، ضلع کیچ میں بارشوں سے 100سے زائد مکانات منہدم ہو گئے جب کہ سیکڑوں جانور ہلاک ہوئے ، متاثرین بے یار و مددگار موجود ہیں ، پل اور سڑکیں بہہ جانے سے ضلع کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ، سیلاب سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو بھی نقصان ہوا ، پی ڈی ایم اے نے آج کیچ کے متاثرہ علاقوں میں پہنچنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ ادھر متاثرہ علاقوں میں  برفباری اور شدید سردی کا سلسلہ جاری ہے ۔ گلگت بلتستان،اسکردو،استور ،دیربالا ،چلاس،ایبٹ آباد اور ملحقہ علاقوں میں  برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث مسافر محصور ہو کر رہ گئے ،اسکردو میں پانچ انچ تک برف پڑ چکی ہے، اسکردو ایئرپورٹ پر  برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔ بلوچستان  بھی شدید سردی کی  لپیٹ میں ہے ،قلات کا درجہ حرارت منفی تیرہ تک گر گیا ۔ پی ڈی ایم اے کےمطابق صوبے کے بیشتر اضلاع میں ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا، بحالی کا کام جاری ہے، لک پاس اور کان مہترزئی میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے خشک اشیائے خورونوش اور خیمے پہنچائے گئے۔