Sunday, April 28, 2024

برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی معاشی اعتبار سے پسماندہ ترین نکلی: سروے

برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی معاشی اعتبار سے پسماندہ ترین نکلی: سروے
January 2, 2017

لندن (ویب ڈیسک) برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی پسماندہ ترین قرار دے دی گئی۔ چالیس فی صد گھرانے کم آمدنی والے گروپ میں شامل۔ ہر چار میں سے ایک پاکستانی ٹیکسی چلاتا ہے۔ پاکستانی نژاد خواتین کی ستاون فیصد آبادی معاشی طور پر غیرفعال ہے۔ انگریزی زبان سے ناواقفیت سب سے بڑا سبب ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ میں نئی سروے رپورٹ میں نیا انکشاف سامنے آ گیا۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانی خواتین کی ستاون فیصد آبادی معاشی طور پر غیرفعال ہے اور دوسری کمیونٹیزکی خواتین کے مقابلے میں یہ شرح تشویش ناک حد تک زیادہ ہے۔

یہ حقائق برطانیہ میں بسنے والی مختلف اقوام کے بارے میں ایک ”کیسی رویو“ کے نام سے سروے کے بعد سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں پچیس فیصد سفید فام خواتین معاشی طور پر غیرفعال ہیں جبکہ پاکستانی خواتین میں یہ شرح ستاون فیصد سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔

پاکستانی نژاد مردوں میں بھی بے روزگاری کی شرح سفید فام شہریوں کے مقابلے میں تین گناہ زیادہ ہے۔ برطانیہ میں کام کرنے والے ہر چار پاکستانی مردوں میں سے ایک ٹیکسی چلاتا ہے۔ برطانوی معاشرے سے ہم آہنگی نہ ہونے کی بڑی وجہ پاکستانیوں کا انگریزی زبان پر عبور نہ ہونا ہے۔ مردوں کے مقابلے میں ایسی خواتین کی تعداد دوگنا ہے جن کی انگریزی انتہائی ناقص ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کے دس فیصد انتہائی پسماندہ علاقوں میں اکتیس فیصد پاکستانی آباد ہیں۔ چالیس فیصد سے زیادہ پاکستانی خاندانوں کا شمار کم آمدن والے گھرانوں میں ہوتا ہے۔ پاکستانی کمیونٹی کا دوسری رنگ ونسل کے لوگوں کے ساتھ کم میل ملاپ کو رپورٹ میں تشویش ناک قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں برطانوی حکومت کو ملک کی پسماندہ کمیونٹیز کے افراد کو معاشرے کا فعال حصہ بنانے کے لیے متعدد تجاویز پیش کی گئی ہیں جن میں پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لیے زیادہ مالی وسائل کی فراہمی، انگریزی زبان بولنے کی صلاحیت میں بہتری، برطانوی رسم ورواج سے آگاہی اور مناسب تعلیم شامل ہیں۔