Friday, April 19, 2024

برطانیہ میں پاکستان کی سر جڑی بچیوں کا کامیاب آپریشن

برطانیہ میں پاکستان کی سر جڑی بچیوں کا کامیاب آپریشن
July 16, 2019
لندن ( 92 نیوز) برطانیہ میں پاکستان کی سر جڑی بچیوں کو کامیاب آپریشن کے بعد اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔ چارسدہ سے تعلق رکھنے والی دو سالہ بچی صفا اور مروہ اللہ  کو چار ماہ قبل لندن کے مقامی اسپتال داخل کرایا گیا، اس  عرصے میں دونوں بہنوں کے تین بڑے آپریشنز کیے گئے  جن پر مجموعی طور پر پچپن گھنٹے لگے۔ پیچیدہ عمل میں ڈاکٹرز کے علاوہ سائنسدانوں اور انجینئرز  نے بھی حصہ لیا، دونوں بچیاں اس وقت لندن میں ہی مقیم  ہیں جہاں اُن کی فزیو تھراپی جاری ہے  اور وہ آئندہ سال وطن واپس آئیں گی۔ چارسدہ کی زینب نے دوایسی بچیوں کو جنم دیا جن کے سرایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے،گھر والوں نے  مکہ مکرمہ کی پہاڑیوں صفا و مروہ کی مناسبت سے دونوں کے نام بھی صفا اور مروہ رکھ دیے ، ،جوں جوں بچیوں کی عمر بڑھی تو ماں نے سرالگ کرنے کیلئے ڈاکٹروں کی تلاش شروع کردی۔ صفا اور مروہ کی ماں نے سرالگ کرنے کیلئے پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹر اویس جیلانی سے رابطہ کیا،دونوں بچیوں کومخیرحضرات کے تعاون سے برطانیہ پہنچایا گیا،علاج کے اخراجات پاکستان کی کاروباری شخصیت مرتضیٰ لاکھانی نے اٹھائے۔ گزشتہ برس 25اکتوبر کو ڈاکٹر اویس جیلانی اور ڈاکٹر ڈناوے سمیت میڈیکل ٹیم نے20 گھنٹے طویل آپریشن کیا جس میں دماغ کی شریانوں کےرابطے ختم کئےگئے،دونوں بچیوں کے بچنے کے چانس انتہائی کم تھے تاہم تقریباً ایک ماہ بعد دوسرے آپریشن کا مرحلہ آیا جب15گھنٹے طویل آپریشن کے دوران شریانوں کو الگ الگ کردیا گیا۔ اگلا مرحلہ کھوپڑی کو گول کرنا اور جلد تیار کرنا تھا،یہ مشکل کام بھی ڈاکٹروں کی ٹیم نے سرانجام دے ہی دیا اور فروری 2019میں 17گھنٹے طویل آپریشن کے دوران دونوں بچیوں کے سروں کو الگ الگ کردیا گیا،اس کامیاب آپریشن کے بعد ڈاکٹر جب باہر آئے تو بچیوں کی ماں زینب نے دونوں کے ہاتھ چوم لئے۔ ڈاکٹر اویس جیلانی اور ڈاکٹر ڈناوے اس قسم کے دو آپریشن پہلے بھی کرچکے ہیں تاہم صفا و مروہ کے آپریشن کو میڈیکل کی تاریخ کا مشکل ترین آپریشن قرار دیا جارہا ہے۔ دونوں بچیوں کو 5ماہ بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تاہم دونوں فزیو تھراپی کرانے کیلئے آئندہ سال جنوری تک برطانیہ میں ہی رہیں گی۔