Friday, April 26, 2024

برطانیہ آئی سی جے کے جج کے عہدے کی دوڑ سے رضاکارانہ طور پر باہر

برطانیہ آئی سی جے کے جج کے عہدے کی دوڑ سے رضاکارانہ طور پر باہر
November 21, 2017

لندن ( 92 نیوز ) برطانیہ نے آئی سی جے کے جج کے عہدے کی دوڑ میں شامل اپنے امیدوار کرسٹوفر گرین وڈ کا نام واپس لے لیا ہے ۔ آئی سی جے کا قیام 1945 میں عمل میں آیا تھا اور تب سے پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ اب وہاں کوئی برطانوی جج نہیں ہوگا۔
بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں برطانوی جج کرسٹوفر گرین وڈ کے نام کو واپس لینے کے بعد بھارت کے دلویر بھنڈاری کو دوسری مدت کے لیے نامزد کیے جانے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
برطانوی حکومت کی جانب سے بھارتی جج کو مبارکباد دی گئی اور ساتھ ہی پہلی بار عالمی عدالت میں برطانوی نمائندگی نہ ہونے پر مایوسی کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔
پاکستان میں قید بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو پاکستانی فوجی عدالت کی جانب سے دی گئی پھانسی کے فیصلے کے خلاف آئی سی جے کا فیصلہ دینے والے بینچ میں دلویر بھنڈاری بھی شامل تھے ۔ ان کی موجودہ مدت 15 فروری 2018 تک ہے اور دوسری مدت کے لیے انھیں برطانیہ کے گرین وڈ سے سخت مقابلے کا سامنا تھا۔
گرین وڈ کو سکیورٹی کونسل کی حمایت حاصل تھی جبکہ بھنڈاری کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حمایت حاصل تھی۔
آئی سی جے کے 15 ججوں میں سے تین افریقہ سے آتے ہیں اور تین ایشیا سے۔ ان کے علاوہ لاطینی امریکہ اور مشرقی یورپ سے دو، دو جج شامل ہوتے ہیں جبکہ 5 ججز مشرقی یورپ اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔