Sunday, September 8, 2024

برطانوی ڈاکٹروں نے دنیا کی تاریخ میں پہلی بار شہری کو مشینی آنکھ لگا دی

برطانوی ڈاکٹروں نے دنیا کی تاریخ میں پہلی بار شہری کو مشینی آنکھ لگا دی
January 10, 2016
لندن (ویب ڈیسک) انگلینڈ کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو ”بایونک آنکھ“ لگا دی گئی۔ آکسفورڈ آئی اسپتال کی سرجیکل ٹیم نے چھ گھنٹے طویل آپریشن کے دوران انتہائی احتیاط سے لوئس کی داہنی آنکھ کے ریٹینا کی پشت پر ایک الیکٹرانک چپ نصب کی۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کی شہری ریان لوئس پہلی خاتون ہیں جنہیں دنیا کی جدید ”بایونک آنکھ“ لگائی گئی ہے۔ انچاس سالہ ریان لوئس دس برس سے زائد عرصہ جزوی طور پر بصارت سے محروم تھیں۔ آکسفورڈ جان ریڈ کلف اسپتال کے محققین نے انہیں مصنوعی آنکھ لگائی گئی۔ چھ گھنٹے طویل آپریشن کے دوران آکسفورڈ آئی اسپتال کی سرجیکل ٹیم نے انتہائی احتیاط سے لوئس کی داہنی آنکھ کے ریٹینا کی پشت پر الیکٹرانک چپ لگائی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں لوئس کا دماغ برقی سگنلز کو زیادہ سے زیادہ قبول کرنے لگے گا اور روشنی کی کرنوں سے بامعنی اشکال اور تصاویر بنانے کے قابل ہو جائے گا۔ ڈاکٹروں کے مطابق مریضہ کو ابتدا میں کچھ مشکلات پیش آ سکتی ہیں لیکن اس کے باوجود جدید مشینی آنکھ بصارت سے محروم مریضوں کی زندگی کو پوری طرح سے تبدیل کرنے کے قابل ہے۔ واضح رہے کہ آنکھوں کی موروثی بیماریوں کے علاج کے لیے 2012ءمیں پہلی بار ”بایونک آنکھ“ کا تجربہ کیا گیا تھا۔