Thursday, April 25, 2024

برطانوی وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی

برطانوی وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی
December 13, 2018
لندن ( 92 نیوز) برطانوی وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ،بریگزٹ کے معاملے پر ٹریزامے کی اپنی پارٹی کے ناراض ارکان  نے وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی تاہم حکمران جماعت کے ارکان کی اکثریت نے وزیر اعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام بناکر انکی بریگزٹ پالیسی پر حمایت کی مہر ثبت کردی،ٹریزا مے کہتی ہیں کہ اب بریگزٹ پر دل جمعی سے کام کرنے کاوقت آگیا ہے۔ بریگزٹ پر یورپی یونین سے ڈیل کرنے یا نہ کرنے کے معاملے پر برطانوی  وزیر اعظم  ٹریزا مےکی سیاسی منجدھار میں پھنسی کشتی کو عارضی کنارہ مل گیا۔ حکمران کنزرویٹو پارٹی کے بریگزٹ پالیسی سے نالاں ارکان  کی پیش کردہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی،برطانوی پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں ہونےوالی خفیہ ووٹنگ میں کنزرویٹو پارٹی کے دو سو ارکان  نے وزیر اعظم پر  اعتماد اور 117نے عدم اعتماد کا اظہار کیا ۔ عدم اعتماد کی درخواست انکی جماعت کے 48 ناراض ارکان نے دی تھی جو بریگزٹ پالیسی کے خلاف ہیں۔پارٹی  قوانین کے مطابق اگر پارٹی کے 15 فیصد ارکان  چیئرپرسن سے درخواست کریں تو پارٹی کے سربراہ کے خلاف ووٹنگ کی جا سکتی ہے۔اب ریفرنڈم کے نتائج وزیر اعظم کے حق میں آنے سے ان کی قیادت کو ایک سال تک چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ باغی رکن جیکب ریز موگ نے  تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے باوجود وزیراعظم  سے مستعفی ہونے  کا مطالبہ کردیا ۔ تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اپنی رہائشگاہ کے باہر میڈیانمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم ٹریزامے نے اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب بریگزٹ پر کام کرنے کا وقت آن پہنچا ہے ،شمالی آئر لینڈ بیک اسٹاپ کے معاملے پر یورپی یونین سے قانونی اور سیاسی یقین دہانیاں حاصل کریں گے ۔ برطانیہ کی جانب سے جون 2016 میں یورپی یونین چھوڑنے کے فیصلے کے بعد ٹریزا مے نے جولائی 2016 میں برطانیہ کی وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا لیکن انہیں بریگزٹ کے حوالے سے کیے جانے والے منصوبوں پر شدید تنقید کا سامنا رہا ہے۔