Friday, March 29, 2024

برطانوی اخبار نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کا کچا چٹھا کھول دیا

برطانوی اخبار نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کا کچا چٹھا کھول دیا
July 14, 2019

 لندن (92 نیوز) شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کا ایک اور مبینہ سکینڈل سامنے آگیا۔ برطانوی اخبار نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کا کچا چٹھا کھول دیا۔برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف نے زلزلہ متاثرین کی امداد میں لاکھوں پاؤنڈز کی خردبرد کی، کچھ رقم ڈی ایف آئی ڈی کے فنڈز سے چرائی گئی۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف کا خاندان مبینہ طور پر برطانیہ میں منی لانڈرنگ میں ملوث رہا ہے۔ شہباز شریف کے دور اقتدار میں برطانوی حکومت نے پنجاب میں زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لئے 500 ملین پاونڈ سے زائد امداد فراہم کی ۔ تحقیقاتی اداروں کے مطابق شریف خاندان نے یہ رقم مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں استعمال کر دی۔

 برطانوی ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کی جانب سے بھی مبینہ منی لانڈرنگ پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ برطانوی ادارے نے بتایا فنڈز فراہم کرتے وقت جانتے تھے کہ پاکستان میں کرپشن بہت زیادہ ہےاس کے باوجود پاکستان کو دوسرے ممالک کی نسبت زیادہ فنڈز فراہم کئے گئے۔ پاکستان کو سالانہ 463 ملین پاونڈ کی رقم بطور فنڈ دی گئی۔

 برطانوی اخبار کے مطابق اس نے منی لانڈرنگ میں ملوث شریف خاندن کے فرنٹ مین آفتاب محمود کا انٹرویو کیا جس میں آفتاب محمود نے شریف خاندان کے لئے کروڑوں پاونڈز کی منی لانڈرنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان کے لئے برمنگھم آفس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی۔

 فرنٹ مین آفتاب محمود نے بتایا کہ اس کے اکاؤنٹس کا آڈٹ ریوینیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہر تین ماہ بعد ہوتا تھا۔ منی لانڈرنگ کا کام اتنی باریک بینی سے کیا گیا کہ برطانوی حکام بھی نہ پکڑ سکے۔

 ڈیلی میل نے دعویٰ کیا کہ اس بہتی گنگا میں مبینہ طور پر شہباز شریف کے داماد علی عمران نے بھی خوب ہاتھ دھوئے اور برطانوی حکومت کی جانب سے بھیجی گئی رقم میں سے 1 ملین پاونڈ حاصل کیے۔

غریب خواتین کو غربت سے نکالنے اور صحت کی سہولیات کے لئے بھیجی گئی رقم میں بھی مبینہ خرد برد کی گئی۔ یہ رقم برطانوی ٹیکس پئیرز سے لے کر صرف مدد کے لئے بھیجی گئی تھی۔ تحقیقاتی اداروں نے اس رقم سے متعلق بھی انکوائری شروع کر دی ہے۔

اخبار کے مطابق منی لانڈرنگ کی گئی رقم پاکستان سے برمنگھم بھیجی جاتی تھی۔ برمنگھم سے فرنٹ مین کے ذریعے یہ رقم شریف فیملی کے بینک اکاونٹس میں منتقل کی جاتی تھی۔

 برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان کے ساتھ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے کام تیز کر دیا ہے۔ لندن میں پناہ لینے والے منی لانڈرر جلد پاکستان کے حوالے کئے جائیں گے۔

 برطانوی اخبار نے وزیراعظم عمران خان کی منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے سنجیدہ کوششوں کو سراہا ہے. جنہوں نے شہزاد اکبر کی سربراہی میں ایسٹ ریکوری یونٹ قائم کیا ہے۔ ریکوری یونٹ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 2003 میں شریف خاندان کی مکمل دولت صرف ڈیڑھ لاکھ پاونڈ تھی جو 2018 میں  بے پناہ اضافہ کے ساتھ 200 ملین پاونڈ ہو چکی ہے۔  

 شریف خاندان اب تک دولت میں اضافے کا واضح جواز پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ادھر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز نے الزمات کی تردید کرتے ہوئے الزمات کو سیاسی اتنقام قرار دیا ہے۔