Tuesday, April 16, 2024

بدقسمت طیارہ پرواز کیلئے مکمل فٹ، کوئی نقص نہیں تھا، غلام سرور

بدقسمت طیارہ پرواز کیلئے مکمل فٹ، کوئی نقص نہیں تھا، غلام سرور
June 24, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کہتے ہیں کہ کراچی طیارہ حادثہ کی بالکل شفاف اور غیر جانبدار انکوائری ہو رہی ہے اور اس کی عبوری رپورٹ آج ایوان میں پیش کررہے ہیں۔ بدقسمت طیارہ پرواز کیلئے مکمل فٹ تھا، طیارے میں کسی قسم کا نقص نہیں تھا۔ مکمل رپورٹ بھی ایوان کی سامنے پیش کی جائے گی۔ تمام تر وجوہات، محرکات اور معاوضے کی تفصیلات اس میں شامل ہوگی۔ 29 گھر اس حادثہ میں مکمل تباہ ہوئے جن کا ازالہ بھی کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی اجلاس میں کراچی طیارہ حادثہ پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جس کمپنی نے جہاز بنایا اس میں حکومت فرانس کا نمائندہ اور ایک امریکن بھی موجود تھا۔ دس غیر ملکی افراد میں سے چار افراد ملکی افراد تھے جبکہ پائلٹ بھی اسٹیک ہولڈرز تھے اس لیے اس بورڈ کو بڑھایا۔ اس انکوائری بورڈ میں ائیر بلیو کے دو پائلٹ جو اے تھری جہاز اڑاتے تھے انہیں شامل کیا گیا۔ بین الاقوامی پائلٹ ایسوسی ایشن کو خط لکھا ایک اے تھری پائلٹ اور ٹیکنیشن بھجوایا جائے تاکہ اس کی شفاف تحقیقات ہوسکیں۔ غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ اے تھری کا سب سے بڑا نیٹ ورک ترکش کمپنی کے پاس ہے اسے شامل کیا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا۔ الکل شفاف اور غیر جانبدار انکوائری ہورہی ہے، تمام تر وجوہات، محرکات اور معاوضے کی تفصیلات اس میں شامل ہوگی۔ 29 گھر اس حادثہ میں مکمل تباہ ہوئے متاثرہ افراد کو متبادل رہائش گاہیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ کسی کے دکھوں کا مداوا اللہ کے سوا کوئی نہیں کرسکتا مگر جس حد ہم کرسکتے تھے ہم نے متبادل دینے کی کوشش کی۔ جو افراد جاں بحق ہوئے ان میں 19 افراد کو فی کس 10 لاکھ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔ ایک گھر کی بچی بھی شہید ہوئی اس کو بھی معاوضہ دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈی ایف ڈی آر جہاز میں ہونے والے ایکشن ریکارڈ کرتا ہے، ایک دوسرا کاک پٹ وائس ریکارڈر ہوتا ہے، پائلٹ کے جہاز کو اسٹارٹ کرنے سے کی تمام وائس آخری لمحے تک ریکارڈ ہوتی ہے، میں اس بدقسمت کیبن کریو، جہاز کی تمام ریکارڈ نگ سنی ہے، اس سے بڑی ڈاکومنٹری ایویڈنس کوئی نہیں ہوسکتی، ہمارے انکوائری بورڈ کے سربراہ اسے فرانس لے کر گئے، اس وقت بھی اسے ڈی کوڈ کیا گیا، ڈیٹا ایگزامن کیا گیا وائس ریکارڈنگ سنی گئی، بلیک اینڈ وائٹ میں لایا گیا، تمام اداروں کی موجودگی میں ڈی کوڈ کیا گیا، جو کہ رپورٹ کا حصہ ہوگا وہ ایسا ثبوت ہے جو رہتی دنیا تک رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی تسلی کیلئے وائس ریکارڈر کی تمام صورتحال کو سمجھنے کی کوشش کی، ابتدائی رپورٹ کے کچھ حقائق عوام کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ بدقسمت  طیارہ پرواز کیلئے مکمل فٹ تھا، 7مئی تک یہ جہاز رکا رہا، 7 مئی کو پہلی فلائٹ لی اور 22 مئی کو حادثے کا شکار ہوا، اس دوران اس نے 6 بار کامیاب پروازیں مکمل کی تھیں۔ 5 پروازیں لاہور سے کراچی، ایک پرواز شارجہ کیلئے تھی، دونوں پائلٹ تجربہ کار تھے، طبی طور پر فٹ بھی تھے۔