Saturday, April 27, 2024

بحریہ ٹاون نظرثانی کیس ، ملک ریاض سے ذاتی جائیداد کے کاغذات بطور ضمانت طلب

بحریہ ٹاون نظرثانی کیس ، ملک ریاض سے ذاتی جائیداد کے کاغذات بطور ضمانت طلب
June 26, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) بحریہ ٹاون نظرثانی کیس میں سپریم کورٹ نے ملک ریاض سے دو ہفتوں میں پانچ ارب روپے اور ذاتی جائیداد کے کاغذات بطور ضمانت طلب کر لیے۔ سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن نظرثانی کیس کی سماعت کے دوران عدالتی احکامات کی تعمیل نہ ہونے پر چیف جسٹس نے شدید  برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ بحریہ ٹاؤن سرمایہ لگانے والوں کو مجبور کر رہا ہے کہ عدالت کے اکاؤنٹ میں پیسہ جمع نہ کرائیں جس پر بحریہ ٹائون کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کسی  سرمایہ کار کو مجبور نہیں کیا ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ غیرقانونی طور پر زمینوں کے قبضے لینے والوں سے کوئی ہمدردی نہیں۔ ملک ریاض نے اس ملک سے بہت کچھ کمایا ، اب اس کو بھی کچھ دیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کو کراچی میں 20 منزلہ عمارت تعمیرکرنے کی اجازت کس نے دی ۔ چیف جسٹس نے ملک ریاض کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ سیاست میں لوگوں کو اکھاڑتا پچھاڑتا بھی ہے ۔ حاجی صاحب کولے کر آئیں ۔ کیا ملک ریاض کو عدالت میں آکر کھڑا ہونا معیوب لگتا ہےَ؟ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا چوری کا مال رابن ہڈ کی طرح بانٹنے والا نیک ہوتا ہے؟ انہوں نے ملک ریاض سے کہا کہ لوگوں کو امانتیں لوٹا دیں۔  دوران مکالمہ ملک ریاض کا گلا خشک ہو گیا اور پانی طلب کیا۔ عدالت نے بحریہ ٹاؤن کو نیا منصوبہ شروع کرنے اور الاٹیز سے پیسے لینے سے روک دیا۔ اس کے بعد کیس کی سماعت 28 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔