Friday, April 19, 2024

بحریہ ٹاؤن نے سرکاری اداروں کی ملی بھگت سے خلاف ضابطہ تعمیرات کر لیں

بحریہ ٹاؤن نے سرکاری اداروں کی ملی بھگت سے خلاف ضابطہ تعمیرات کر لیں
July 14, 2015
کراچی(92نیوز)بحریہ ٹاؤن نے کراچی میں سرکاری اداروں کی  ملی بھگت سے خلاف ضابطہ تعمیرات کرلیں،سندھ ہائی کورٹ نے فریقین سے تیئس جولائی تک جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کےجسٹس عقیل عباسی پرمشتمل دورکنی بینچ نےدرخواست کی سماعت کی،ہیومن رائٹس کمیشن کےرانافیض الحسن  نےموقف اپنایاکہ بحریہ ٹاون نےسپر ہا ئی وےپرایک ہزار3 سو30 ایکڑزمین خریدی،رہائشی اورکمرشل پلاٹوں کااین اوسی حاصل کیاتھا۔ درخواست گزارنےبتایاکہ بحریہ ٹاون سپر ہا ئی وےپرسندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سےاجازت کےبغیربحریہ ہومزڈبل اسٹوری اوربحریہ اپارٹمنٹ کی بکنگ کرکےعوام سےاربوں روپےوصول کررہی ہےجوکہ کراچی بلڈنگ اینڈٹاون پلاننگ ریگولریشن 2002 کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزارکاکہناتھاکہ مبینہ طورپرملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اوردیگرسرکاری اداروں کی ملی بھگت سےسپرہائی وےکےاطراف زمینوں کی غیرقانونی منتقلی اورزمینوں پر  قبضہ کر کےبحریہ ٹاون کودی جارہی ہیں جسےروکاجائے،عدالت نےنوٹس جاری کرتے ہوئے 23 جولائی تک فریقین سےجواب طلب کرلیا۔