Saturday, May 11, 2024

بحریہ ٹاؤن عملدرآمد کیس، بحریہ ٹاؤن کی 250 ارب روپے کی پیشکش مسترد

بحریہ ٹاؤن عملدرآمد کیس، بحریہ ٹاؤن کی 250 ارب روپے کی پیشکش مسترد
January 15, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) بحریہ ٹاؤن عملدرآمد کیس میں عدالت نے بحریہ ٹاؤن کی 250 ارب روپے کی پیشکش مسترد کر دی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بحریہ ٹاؤن عملدرآمد کیس کی سماعت کی ۔ بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کراچی بحریہ ٹاؤن کو 2004 میں 285 ارب روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ اگر جرمانے کی رقم 40 فیصد بڑھائی تو رقم 300 ارب سے زائد بنتی ہے جس پر بحریہ ٹاؤن کی جانب سے 200 ارب روپے دینے کی پیش کش کی گئی۔ عدالت نے 200 ارب روپے دینے کی پیشکش مسترد کی تو بحریہ ٹاؤن کی جانب سے پیش کش بڑھا کر ڈھائی سو ارب روپے کر دی گئی۔ جس پر جسٹس شیخ عظمت نے برہمی کا اظہار کیا اور بحریہ ٹاؤن کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا وکیل صاحب یہ کوئی مناسب طریقہ نہیں۔ نیب کو کہتے ہیں ریفرنس فائل کرے۔ بحریہ ٹاؤن کے وکیل علی ظفر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا اور کہا یہ اتنی بڑی غلطی نہیں تھی جس پر شیخ عظمت سعید بولے غلطی ایک دو کنال کی ہوتی ہے۔ ہزاروں ایکڑ کی نہیں۔ بحریہ ٹاؤن نے مشاورت کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مانگی جو سپریم کورٹ نے قبول کرلی ۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ کراچی، اسلام آباد اور مری کی مناسب طریقے سے الگ الگ پیشکش دیں۔ عدالت نے بحریہ ٹاؤن کو تینوں مقدمات کی الگ الگ پیشکش تحریری طور پر دینے کا حکم دےدیا۔