Friday, April 19, 2024

بجٹ2015-16: حکومت نے زرعی شعبوں کو ٹیکسوں کی چھوٹ دینے کے ساتھ مراعات کا بھی اعلان کر دیا

بجٹ2015-16: حکومت نے زرعی شعبوں کو ٹیکسوں کی چھوٹ دینے کے ساتھ مراعات کا بھی اعلان کر دیا
June 5, 2015
اسلام آباد(92نیوز)حکومت نے زراعت کی ترقی کے لئے جہاں کئی  شعبوں میں ٹیکس کی چھوٹ دی ہے وہیں کئی مراعات کا بھی اعلان کردیا ہےساتھ ہی  لائیواسٹاک کے لئے بھی خصوصی پیکج  دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بجٹ میں زراعت کی ترقی پرخصوصی توجہ دی گئی ہے، زرعی مصنوعات کے سرد خانے قائم کرنے پرتین سالہ ٹیکس چھوٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے،عالمی مارکیٹ میں چاول کی قیمتیں گرنے کے بعد کاشت کاروں کو ہونے والے نقصان کا ازالہ  کرنے کے لئے چاول کی فیکٹریوں کے لیے ایک سالہ ٹیکس چھوٹ دے دی گئی۔ زرعی مشینری اور آلات کی درآمد پرسیلزٹیکس کی شرح سترہ فیصد سے کم کرکے سات فیصد کردی گئی  جبکہ مشینری پرکسٹمزڈیوٹی  بھی کم ہوگی۔ سولرٹیوب ویل لگانے کے لئے بلاسود قرضے جاری کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، آئندہ  تین سال میں تیس ہزارٹیوب ویل لگانے کے لیے قرضے دینے کی تجویز بجٹ میں شامل ہے جس پرمارک اپ حکومت ادا کرے گی۔ زرعی قرضوں کے لئے رقم نئے مالی سال میں پانچ سوارب سے بڑھا کرچھ سوارب روپے کردی گئی ہے خاص طورپرپانچ ایکڑ نہری اور دس ایکڑ بارانی زمین کے مالک کسانوں کو قرضے دیے جائیں گے۔ حلال گوشت کی پیداواری کمپنی قائم  کرنے پر چار سال کی ٹیکس چھوٹ کا فیصلہ ہوا جبکہ مچھلی کی سپلائی پر انکم ٹیکس کی بھی چھوٹ دے دی گئی ہے۔