Friday, April 26, 2024

بجٹ عوام کیلئے ریلیف لائے گا یا مہنگائی کا طوفان؟

بجٹ عوام کیلئے ریلیف لائے گا یا مہنگائی کا طوفان؟
June 13, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) کیا مہنگا ہو گا، کیا سستا ہو گا؟۔ عوام کو اگلے مالی سال کے دوران کتنے ٹیکس دینا پڑیں گے اور حکومت کو بجٹ میں کتنا خسارہ برداشت کرنا پڑے گا۔ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے اپنی ترجیحات کا اعلان کردیا۔ نئے مالی سال کیلئے7137ارب کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا گیا۔ 34 کھرب سے زائد خسارہ برداشت کرنا پڑے گا، جبکہ جی ڈی پی گروتھ کو 2.1 فیصد پر لایا جائے گا۔ نیا بجٹ عوام کیلئے ریلیف لائے گا یا مہنگائی کا طوفان آئے گا؟ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے اپنی ترجیحات کا اعلان کردیا، حماد اظہر نے رواں مالی سال کی نسبت11فیصد کم حجم کا 7137ارب کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا، 34کھرب سے زائد خسارہ برداشت کرنا پڑے گا، ٹیکس آمدن کا ہدف 6317 اعشاریہ 9 ارب مقرر کیا گیا ہے، جاری کھاتوں کے خسارے کو 4.4 فیصد پر برقرار رکھا جائے گا۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بیرونی وسائل سے 810 ارب روپے آمدن کا تخمینہ لگایا گیا، براہ راست ٹیکسوں سے 2 ہزار 43 ارب روپے آمدن کا ہدف رکھا گیا، بلواسطہ ٹیکسوں سے 2 ہزار 920 ارب روپے آمدن کا تخمینہ ہے،پٹرولیم لیوی کی مد میں 450 ارب آمدن کا تخمینہ لگایا گیا، قابل تقسیم محصولات سے آمدن کا تخمینہ 2 ہزار 817 ارب روپے لگایا گیا۔ آئندہ مالی سال کے دوران قرضوں اور سود کی ادائیگی پر 3235 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے، دفاع کیلئے 12کھرب 89ارب روپے رکھے گئے، این ایف سی ایوارڈ کے تحت چاروں صوبوں کو 2874ارب روپے ملیں گے، آزاد کشمیر کیلئے55ارب، گلگت بلتستان کیلئے32ارب اور کے پی کے ضم شدہ اضلاع کیلئے56ارب رکھے گئے ہیں۔ بجٹ میں پنشن کیلئے475 ارب،وفاقی وزارتوں اور محکموں کے لیے 495 ارب روپے،وفاقی سبسڈی کیلئے260 ارب روپے،وفاقی گرانٹس کی مد میں 820 ارب روپے رکھے گئے،50 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز پر رعایتی نرخوں پر اشیا کی فراہمی کیلئے مختص کئے گئے۔ وفاقی حکومت نے بجٹ میں ترسیلات زر کو بہتر بنانے کیلئے 25 ارب روپے مختص کئے، فنکاروں کیلئے ایک ارب روپے رکھے گئے، ٹڈی دل کی روک تھام کیلئے 10 ارب رکھے گئے، سرمایہ کاری میں25فیصد تک اضافہ کیا جائے گا۔