Thursday, May 9, 2024

بجلی، گیس کے نرخ اور ٹیرف پچھلی حکومت کے معاہدوں کی کارستانیاں ہیں، حماد اظہر

بجلی، گیس کے نرخ اور ٹیرف پچھلی حکومت کے معاہدوں کی کارستانیاں ہیں، حماد اظہر
February 11, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وزیر برائےاقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ بجلی اور گیس کے نرخ اور ٹیرف پی ٹی آئی کا فیصلہ نہیں تھا، یہ پچھلی حکومت کے معاہدوں کی کارستانیاں ہیں۔ حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ گیس کا محکمہ پہلی مرتبہ سابق حکومت کی وجہ سے خسارے میں گیا، ایشیائی ترقیاتی بینک نے ان کے دور کے آخری دنوں میں معاونت بند کر دی تھی۔ دوران خطاب ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو استحکام دلاکر اگلے مالی سال سے ہائیر گروتھ میں جائیں گے، ھم نے دو اھم فیصلے کئے، ایک کرنسی کی قدر کو کم کرنا تھا، دوسرا ایل این جی کے مہنگے معاہدے تھے۔ وزیر برائےاقتصادی امور کہتے ہیں کہ کرنسی کو ماضی میں غلط طور پر خزانے سے پیسہ جھونک کر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی، اپوزیشن نے حکومت کا کچھ نہیں لیکن ملک کا بہت نقصان کیا ہے، گیس کے شعبے کو خسارے میں لانے والے یہی لوگ ہیں، موڈیز نے ان کی حکومت کے خاتمہ پر پاکستان کی ریٹنگ منفی کردی تھی، انہی کی وجہ سے آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج لینا پڑا۔ حماد اظہر کا کہنا تھا کہ بجلی کے نرخ بڑھنے کی وجہ گزشتہ حکومت میں کئے گئے معاہدے ہیں۔ سابق حکومت کی وجہ محکمہ گیس کا خسارہ 20 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ انہوں نے قرضہ لے کر 4 سو ارب روپے کا سرکولر ڈیٹ کلئیر کیا۔ جس کے بعد دوبارہ سرکولر ڈیٹ 12 سو ارب روپے تک انہوں نے پہنچایا، اگر آج بجلی مہنگی کی وجہ مہنگے پاور کنٹریکٹ ہیں تحریک انصاف کوئی پاور کنٹریکٹ سائن نہیں کیا۔ مزید بولے کہ ماہانہ اڑتیس ارب روپے گردشی قرض کس نے چھوڑا، گیس شعبے میں ایک سو ساٹھ ارب کا خسارہ چھوڑا گیا، موڈیز نے پچھلی حکومت کے بیس سن بعد رپورٹ جاری کی، اس رپورٹ میں کہا گیا کہ معیشت منفی میں چلی گئی ہے۔