Saturday, April 20, 2024

بجلی گھروں کو خلاف قانون کھربوں کی ادائیگیاں کی گئیں: آڈیٹر جنرل

بجلی گھروں کو خلاف قانون کھربوں کی ادائیگیاں کی گئیں: آڈیٹر جنرل
December 19, 2015
اسلام آباد (92نیوز) آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے نجی بجلی گھروں کو کی گئی کھربوں روپے کی ادائیگیاں خلاف قانون قرار دے دیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی جولائی 2013ءمیں نجی بجلی گھروں کو 480 ارب روپے کی ادائیگیاں کیں اور کہا گیا کہ اب گردشی قرضوں سے جان چھوٹ گئی ہے۔ اپوزیشن نے شور مچایا تو ان ادائیگیوں کا خصوصی آڈٹ کرایا گیا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے گردشی قرضوں کی مد میں پیپکو کو تین کھرب اکتالیس ارب روپے خلاف قواعد جاری کئے۔ قانون کے تحت ادائیگی سے قبل پری آڈٹ کروانا لازمی تھا۔ گردشی قرضوں کی مد میں پچیس ارب کی نان کیش سٹیلمنٹ غیرمنصفانہ طور پر کی گئی۔ ایسے بجلی گھروں کو ادائیگیاں کی گئیں جنہوں نے ایندھن استعمال ہی نہیں کیا تھا۔ 32 ارب روپے کی ادائیگیاں بند پڑے پاور پلانٹس کو کی گئیں۔ ودہولڈنگ کی مد میں چھبیس کروڑ چھیالیس لاکھ روپے دیے گئے۔ گیس سپلائی کمپنیوں کو گیس مہیا کئے بغیر اٹھائیس ارب سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں۔ ناردن پاور کمپنی کو دو ارب بیالیس کروڑ کی اضافی ادائیگی کی گئی۔ آڈیٹر جنرل نے کہا ہے کہ مستقبل میں خلاف ضابطہ ادائیگیوں کو روکنے کےلئے فنانشنل مینجمنٹ کو مضبوط بنیایا جائے اور گرشی قرضوں میں اضافے سے بچنے کےلئے بجلی چوری اور انتظامی نقصانات کو کم کرنے کی سفارش بھی کی ہے۔