Sunday, May 5, 2024

بجلی تقسیم کارکمپنیوں نے نیلم جہلم سرچارج کے 194کروڑدبالئے

بجلی تقسیم کارکمپنیوں نے نیلم جہلم سرچارج کے 194کروڑدبالئے
August 6, 2019
اسلام آباد(روزنامہ 92 نیوز)نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی تعمیر کیلئے بلوں میں زبردستی وصول کیے جانیوالے نیلم جہلم سرچارج کی مد میں اربوں روپے بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے دبا لیے ۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی ایک ارب 42 کروڑ58 لاکھ ، سکھر الیکٹرک پاورکمپنی 51 کروڑ 84 لاکھ روپے کی نادہندہ نکلی۔ وزارت پانی و بجلی سے مشاورت کے بعد نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر پر اضافی فنڈز کے انتظام کیلئے 2008ء میں غریب عوام پر بوجھ ڈالتے ہوئے 10 پیسے فی یونٹ کے حساب سے نیلم جہلم سرچارج زبردستی وصول کرنے کا سلسلہ شروع ہواتھا۔ واپڈا ذرائع کے مطابق 2008ء سے رواں سال کی پہلی سہ ماہی تک نیلم جہلم سرچارج کے نام پر 64 ارب روپے وصول کیے جا چکے ہیں،یہ سرچارج تقسیم کار کمپنیاں براہ راست عوام سے بلوں میں وصول کرتی ہیں جبکہ 4 جنوری 2008ء کو وزارت پانی و بجلی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تمام تقسیم کار کمپنیاں اس بات کی پابند ہیں کہ وہ بجلی کے بلوں میں وصول کردہ نیلم جہلم سرچارج براہ راست ایسکرو اکاؤنٹ میں جمع کروائیں۔ روزنامہ 92 نیوز کے پاس محفوظ سرکاری دستاویزات کے مطابق آئیسکو کی جانب 1 ارب 42 کروڑ58 لاکھ جبکہ سیپکو کی جانب 51 کروڑ 84 لاکھ 20 ہزار روپے جون 2018ء تک واجب الادا تھے جو ان کمپنیوں نے ابھی تک نیلم جہلم ہائیڈرو پاور کمپنی کو ادا نہیں کیے ۔ معاملہ وزارت آبی وسائل اور وزارت توانائی دونوں کے علم میں اس وقت لایا گیا جب تحریک انصاف کی حکومت آ چکی تھی ، اس حوالے سے دونوں وزارتوں میں مذکورہ معاملے پر اجلاس بھی منعقد ہو چکے ہیں جن میں معاملے کی تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ واپڈا کے اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے سیکرٹری پاور ڈویژن کو خط بھی لکھا جس میں درخواست کی گئی کہ وزارت توانائی آئیسکو اور سیکپو سے نیلم جہلم سرچارج کی مد میں ایک ارب 94کروڑ 42 لاکھ کی ریکوری میں کردار ادا کرے تاہم ابھی تک معاملے میں کوئی خاص پیشرفت سامنے نہیں آئی ۔