Sunday, September 8, 2024

باچا خان یونیورسٹی حملے میں دہشتگردوں سے لے کر سہولت کاروں تک ہر ایک کا کرداربے نقاب

باچا خان یونیورسٹی حملے میں دہشتگردوں سے لے کر سہولت کاروں تک ہر ایک کا کرداربے نقاب
January 23, 2016
پشاور(92نیوز)چار سدہ  حملے میں کتنے سہولت  کاراستعمال ہوئےکس سہولت کار نے کیا کردار سرانجام دیا۔ سیکوررٹی اداروں کی تفتیش  نے ہر پہلو بے نقاب کر دیا  دہشت  گرد  چار سدہ تک کیسے پہنچے اور  ان کی معاونت کرنے والوں نے ان کی کس طرح مدد کی ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر  لیفٹیننٹ  جنرل عاصم سلیم باجوہ نے  اپنی پریس بریفنگ میں نقشے  کی مدد سے  واضح کرتے ہوئے بتایا کہ چارسدہ حملے میں ملوث چار دہشت گرد  افغانستان میں تیار ہوئے اور طور خم چیک پوسٹ سے عام شہری کے طور پر بارڈر کراس کیا ۔ دہشت گردوں کے ایک سہولت کار نے انہیں طور خم سے پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے مردان تک پہنچایا۔ مردان میں گرفتار سہولت کار عادل اور ریاض نے انہیں ساتھ لیااور مردان چارسدہ روڈ پر دو گھروں میں  ٹھہرایا ۔ دہشت گردوں  کیلئے اسلحہ درہ آدم خیل سے خریداگیا اور سہولت کار کی بیوی اوربھانجی اسے چھپا کرلائیں۔ دہشت گردوں کے چوتھے سہولت کار نور اللہ نے رکشہ خریدا  اور اس کے ذریعے دہشت گردوں کو باچا خان یونیورسٹی کے قریب گنے کے کھیتوں  میں اتارا جہاں سے چاروں دہشت گرد یونیورسٹی میں داخل ہوئے ۔