Sunday, September 8, 2024

باچا خان یونیورسٹی حملہ : بھارتی وزیر دفاع کی دھمکیاں رنگ لے آئیں

باچا خان یونیورسٹی حملہ : بھارتی وزیر دفاع کی دھمکیاں رنگ لے آئیں
January 20, 2016
لاہور (92نیوز) باچا خان یونیورسٹی چارسدہ پر دہشت گردوں کے حملے میں اکیس معصوم طلبہ مارے گئے۔ دہشت گردوں کو کس کی پشت پناہی حاصل تھی ؟ کون پاکستان میں دہشت گردی کی آگ بھڑکانا چاہتا ہے ؟ اس کے ثبوت تو تحقیق اور تفتیش کے بعد ہی سامنے لائے جائیں گے تاہم بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر کی دھمکیوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پٹھانکوٹ حملے کا الزام پاکستان پر دھرتے ہوئے کھلم کھلا دھمکیاں دیں۔ منوہر پاریکر نے کہا تھا جوابی حملہ کس وقت اور کہاں کرنا ہے اس کا تعین وہ کریں گے، دشمن کو بھی وہی درد محسوس ہو گا جو انہیں ہوا۔ منوہر پاریکر کی پاکستان کو کھلے عام دھمکیوں کے بعد پہلے پشاور میں چیک پوسٹ اور اس سے اگلے دن ہی چارسدہ یونیورسٹی پر حملہ ہوا۔ منوہر پاریکر نے ایسا بیان پہلی بار نہیں دیا پچھلے سال بائیس مئی کو منوہر پاریکر نے مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی مداخلت کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کانٹے سے ہی کانٹا نکلتا ہے۔ صرف ہمارا فوجی کیوں مرے‘ ہم بھی دہشت گردوں کو استعمال کر سکتے ہیں۔ دہشت گردی کا مقابلہ دہشت گردی سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے کئی واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت عالمی برادری کو دے چکا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری کو بارہا آگاہ کیا کہ افغانستان میں قائم بھارتی قونصل خانے دہشت گردی کے اڈے بن چکے ہیں جہاں دہشت گردوں کو تربیت دیکر پختونخوا اور ملک کے دیگر حصوں میں داخل کیا جارہا ہے۔ چارسدہ حملے کی تحقیقات میں سکیورٹی ادارے یقینا اس پہلو پر بھی تحقیق کریں گے کہ پاکستان پر بے بنیاد الزام لگانے والے بھارتی وزیر دفاع نے دھمکیوں پر عمل کی کوشش تو نہیں کی۔