Wednesday, May 8, 2024

بانو قدسیہ کی آج چوتھی برسی منائی جا رہی ہے

بانو قدسیہ کی آج چوتھی برسی منائی جا رہی ہے
February 4, 2021

لاہور (92 نیوز) بانو قدسیہ اردو ادب کا ایسا نام ہے جوکبھی بھی کسی تعارف کا محتاج نہیں رہا، ادب کے میدان میں گراں قدر خدمات سرانجام دینے والی بانو آپا نے ریڈیو ہی نہیں بلکہ ٹی وی کیلئے بھی کئی شاہکار تخلیق کیے،بانو قدسیہ کے عقیدت مند ان کی چوتھی برسی آج منا رہے ہیں۔

بھارت کے شہر فیروز پور میں 28 نومبر 1928 کو پیدا ہونے والی بانو قدسیہ نے جب بھی قلم اٹھایا ان گنت نقوش چھوڑ دیے ، وہ تقسیم پاک و ہند کے بعد خاندان کے ساتھ پاکستان منتقل ہو گئیں،انہوں لاہور میں گورنمنٹ کالج اور کنیئرڈ کالج سے تعلیم حاصل کی۔



بانو قدسیہ کی تخلیقات میں راجہ گدھ، امر بیل،بازگشت، آدھی بات، دوسرا دروازہ، تمثیل، حاصل گھاٹ اور توجہ کی طالب قابل ذکر ہیں،ان کے ناول راجہ گدھ اور آدھی بات کو کلاسک کا درجہ حاصل ہے۔
ریڈیو اورٹیلی ویژن کے لئے بھی انہوں نے بہت سے ڈرامے لکھے۔ بانو قدسیہ معروف ادیب اشفاق احمد کی اہلیہ تھیں، ان کی ادبی خدمات پر حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا،چار فروری دوہزار سترہ کو ادبی تاریخ کا یہ عظیم باب ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا۔