ایگزیکٹ کے دفاتر کی تلاشی، لاکھوں جعلی ڈگریاں برآمد، مقدمہ درج، شعیب شیخ کو حراست میں لے لیا گیا، وائس چیئرمین وقاص عتیق بھی گرفتار
ایف آئی اے نےایگزیکٹ کے دفتر کی تلاشی کے دوران لاکھوں جعلی ڈگریاں برآمد ہونے پر مقدمہ درج کر کے شعیب شیخ اور ایگزیکٹ کےوائس چئرمین وقاص عتیق کو گرفتار کر لیا ہے اور ایگزیکٹ کے دفاتر کو سربمہر کر دیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کو ایگزیکٹ کے دفاتر کی تلاشی کے دوران لاکھوں جعلی ڈگریاں ملی ہیں جس کے بعد حکام نے دفاتر کو سربمہر کر کے شعیب شیخ اور ایگزیکٹ کے وائس چئرمین وقاص عتیق کو گرفتار کر لیا ہے۔ ایف آئی اے کو تلاشی کے دوران ایگزیکٹ کے دفاتر سے گینٹس برج، سینڈر فورڈ، بیکر ویلی، بروک ڈیل، پائن ہیل، نارتھ ویل پٹس برگ، کرین ویلی، کیٹن اور العرب یونیورسٹی کی جعلی ڈگریاں اور سرٹیفکیٹس ملے ہیں۔
ایف آئی اے سندھ زون کے ڈائریکٹرشاہد حیات نے بتایا کہ تلاشی کے دوران کافی ثبوت ملے ہیں جس کی بنا پر شعیب شیخ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور فوری طور پر شعیب شیخ کو حراست میں لے کر ایف آئی اے کے انسداد انسانی سمگلنگ سیل میں منتقل کر دیا ہے۔ ان کیخلاف جعلسازی، سائبر کرائم اور منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایگزیکٹ اور بول کے سی ای او کی اہلیہ عائشہ شعیب اور چار ڈائریکٹرز کے خلاف بھی مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم بول سے وابستہ بااثر شخصیات کو اس کارروائی سے علیحدہ کردیا گیا ہے اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔ مقدمہ کے اندراج کی منظوری وزارتِ داخلہ سے لی گئی ہے۔