Friday, May 3, 2024

  ایگزیکٹ کی طرف سے کتے کو بزنس ایڈمنسٹریشن  میں ماسٹرز ڈگری 2009میں جاری ہوئی تھی

   ایگزیکٹ کی طرف سے کتے کو بزنس ایڈمنسٹریشن  میں ماسٹرز ڈگری 2009میں جاری ہوئی تھی
May 27, 2015
کراچی(ویب ڈیسک)ایگزیکٹ کمپنی کی طرف سے ایک کتے کو بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز ڈگری جاری ہونے کی خبر دو ہزار نو میں سعودی عرب کی خاتون صحافی نے شائع کی لیکن اس وقت اس پر کوئی ایکشن نہ لیا گیا سعودی صحافی ملوک بعیسیٰ نےایگزیکٹ کا دھندا بے نقاب کرنے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی خاتون صحافی ملوک بعیسیٰ نے دو ہزار نو میں ایگزیکٹ کمپنی کے جعلی ڈگری کے کاروبار پر رپورٹ شائع کی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایگزیکٹ کمپنی نے ایک کتے کو بھی بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز ڈگری جاری کی چھ اکتوبر دو ہزار نو کو رپورٹ شائع ہوئی تو اگلے ہی دن سعودی صحافی کو لیگل نوٹس ملا جو عبدالکریم خان اینڈ کمپنی کی طرف تھا جو ایگزیکٹ کے لیگل ایڈوائزر تھے۔ لیگل نوٹس میں رپورٹ ویب سائٹ سے ہٹانے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا اخبار نے تمام ثبوت موجود ہونے کے باوجود قانونی کارروائی میں پڑنے کے بجائے رپورٹ ویب سائٹ سے ہٹا دی لیکن معذرت نہ کی۔ سعودی صحافی نے مزید تحقیق  کی تو پتہ چلا کہ ایگزیکٹ کمپنی دو جعلی کمپنیوں کے ڈومین نیم  کی رجسٹریشن کا کیس برطانیہ میں ہار چکی ہے یہ دو کمپنیاں ایزی ریلیف اور اوریجنل تھیسز رائٹنگ کے نام سے برطانیہ میں رجسٹرڈ تھیں۔ سعودی صحافی کا دعویٰ ہے کہ اس نے تمام معلومات ای میل کے ذریعے پاکستان میں ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار کو بھجوائیں لیکن کسی نے نوٹس نہ لیا۔