Sunday, September 8, 2024

ایک پلاٹ کئی کئی مرتبہ سیل !!! ایل ڈی اے کی سکیموں میں جعلی کاغذات پرپلاٹ بیچنے کاانکشاف

ایک پلاٹ کئی کئی مرتبہ سیل !!! ایل ڈی اے کی سکیموں میں جعلی کاغذات پرپلاٹ بیچنے کاانکشاف
August 21, 2015
لاہور (92نیوز) ایل ڈی اے کی سکیموں میں جعلی چالان فارموں اور بوگس کاغذات کے ذریعے پلاٹ بیچنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ملازمین چند ہزار روپے کے عوض عوام کی فائلوں میں ردود بدل کرکے ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی لوٹ رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہوریوں کی پراپرٹی کے محافظ ہی ان کے دشمن بن گئے۔ ایل ڈی اے حکام کی ملی بھگت سے پراپرٹی دستاویزات میں ہیرپھیر کا انکشاف ہوا ہے۔ ایل ڈی اے کے کرپٹ ملازمین چند ہزار روپوں کے عوض عوام کی پراپرٹی کی فائلوں میں رد و بدل کر کے جعلسازی کرنے میں مصروف ہیں۔ محکمہ کے ملازمین اور کارندے دستاویزات میں قانونی دشواریاں پیدا کر کے پراپرٹی مالکان کوبلیک میل کرنے لگے۔ جعلی چالان فارموں کی مدد سے ایل ڈی اے اکاونٹس میں رقوم جمع کروانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ ایل ڈی اے ملازمین جعلی دستاویزات کے ذریعے ایک ایک پلاٹ کو کئی کئی مرتبہ سیل کر تے ہیں جبکہ محکمہ کے ریکارڈ میں وہ پلاٹ ایل ڈی اے ہی کی ملکیت رہتا ہے۔ ایل ڈی اے میں کوئی انٹرنل آڈٹ کا نظام ہے اور نہ ہی اس طرح کی دھوکہ دہی کرنیوالے ملازمین کیخلاف کارروائی کرنے کا کوئی طریقہ کار۔ سابق ڈی جی ایل ڈی اے کی جانب سے محکمہ کے کرپٹ ملازمین اور پراپرٹی ڈیلرز پر مشتمل جعلساز مافیا کے خلاف مقدمات کے اندراج کے احکامات پر بھی کوئی عمل نہیں کیا گیا۔ آج بھی یہ مافیا ڈھٹائی کے ساتھ فراڈ کرنے میں مصروف ہے جبکہ کوئی پوچھنے والا نہیں۔ دوسری جانب اپنے ذاتی گھر کی خواہش کی تکمیل کیلئے زندگی بھر کی جمع پونجی پلاٹوں پر لگانے والے شہری جعلسازی کا شکار ہونے کے بعد محکمہ کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں جبکہ محکمہ کے کرپٹ افسر الٹا انہی پر مقدمات کے اندراج کی دھمکیاں دیتے ہیں۔