Friday, April 19, 2024

ایک فیصد ٹیکس 99فیصد کالا دھن سفید .... آڈٹ ہو گا نہ حکومت ذریعہ آمدن پوچھے گی

ایک فیصد ٹیکس 99فیصد کالا دھن سفید .... آڈٹ ہو گا نہ حکومت ذریعہ آمدن پوچھے گی
January 2, 2016
اسلام آباد (92نیوز) ایک فیصد ٹیکس دینے پر ننانوے فیصد کالا دھن سفید‘ سالانہ آڈٹ بھی نہیں ہو گا‘ حکومت آمدن کا ذریعہ بھی نہیں پوچھے گی۔ تاجروں کیلئے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا‘ تحریک انصاف نے اسکیم کی مخالفت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے تاجروں کے لیے ٹیکس رضا کارا نہ اسکیم جاری کردی ہے۔ اسکیم کے تحت پچاس کروڑ روپے تک کا کالا دھن سفید کرنے کی اجازت دے دی گئی۔ ٹیکس رضا کارانی اسکیم کے لیے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ءمیں ترمیم کرنے کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے جس کے تحت ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے تاجروں کو 50 کروڑ تک کا کالا دھن صرف ایک فیصد ٹیکس ادا کرکے سفید کرنے کی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ ان تاجروں کواگلے تین سال کے دوران کم از کم تین گنا زیادہ سرمایہ ظاہر کرنا ہوگا اور ہر سال 25 فیصد اضافی ٹیکس بھی ادا کرنا پرے گا۔ اسکیم کے تحت تاجروں کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے سادہ اور آسان فارم تیار کیا گیا ہے۔ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے پر انہیں تین سالہ ٹیکس آڈٹ سے بھی استثنیٰ دے دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ ٹیکس رضا کارانہ اسکیم کا مقصد معیشت کی دستاویز بندی کرنا ہے۔ ایف بی آر کو توقع ہے اس اسکیم کے بعد ٹیکس گزاروں کی تعداد 10 لاکھ سے بڑھ کر 20 لاکھ تک پہنچ جائے گی جبکہ حکومت کو 80 ارب روپے تک کی آمدن بھی متوقع ہے۔ اسکیم کے تحت نان فائلر تاجروں کوگوشوارے جمع کرانے کا موقع فراہم کیا جارہا ہے۔