Friday, April 19, 2024

ایک برس بیت گیا، قصور میں درندگی کا نشانہ بننے والے عائشہ کو انصاف نہ ملا

ایک برس بیت گیا، قصور میں درندگی کا نشانہ بننے والے عائشہ کو انصاف نہ ملا
January 13, 2018

قصور ( 92 نیوز ) ایک سال گزر گیا،قصور میں درندگی کا پہلا نشانہ بننے والی عائشہ کے قاتل بھی گرفتار نہ ہوسکے ۔معصوم عائشہ کے والدین حسرت ویاس کی تصویر بنے بیٹھے ہیں جبکہ ہرنئے واقعہ پر زخم ہرے ہوجاتے ہیں۔عائشہ کے والد نے 92 نیوز سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اصل قبرستان تو ہمارے گھر بنے ہیں ۔

قصور میں ننھی زینب کے اغوا اور قتل کےدلخراش واقعےنےجہاں پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا وہیں گزشتہ برس 8 جنوری کو قصور میں اس نوعیت کے حادثے کاشکارہونےوالی ننھی پری عائشہ کے والدین کے زخم ایک بار پھر تازہ کرگیا ہے ۔

عائشہ کے والد کا کہنا ہے کہ 30 مشتبہ افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ اور متعدد ملزموں سے تفتیش کے باوجود ننھی عائشہ کے اصل قاتل کا تاحال پتا نہیں چلایا جا سکا ۔

 اپنی لختِ جگر کا اسکول یونیفارم اور بستہ غمزدہ والدین کی آنکھیں ہر روز نم کر جاتا ہے۔

قصور میں گزشتہ ایک سال میں درندگی کے 12واقعات پیش آچکے ہیں لیکن پولیس اورحکومت کی کارکردگی محض نوٹس لینے اور میٹنگز کرنے تک ہی محدود ہے۔